فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ظہرانہ، ملاقات آج ہوگی

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ظہرانہ، ملاقات آج ہوگی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پاکستان کے فیلڈ مارشل و آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر آج وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج وائٹ ہاؤس میں پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ظہرانے پر ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں:پاکستان کے سپہ سالار سید عاصم منیر کا فقیدالمثال استقبال

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری سرکاری صدارتی ڈائری سے پتہ چلا ہے کہ یہ ملاقات وائٹ ہاؤس کے کابینہ روم میں امریکی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے ہوگی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر ان دنوں امریکا کے سرکاری دورے پر ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے عوامی شیڈول کے مطابق ظہرانے کا وقت پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات 10 بجے کابینہ روم میں طے کیا گیا ہے۔

ادھر بھارت کے راجیا سبھا میں ٹرنیمول کانگریس کی ڈپٹی لیڈر، ممبر پارلیمنٹ اور صحافی ساگاریکا گھوز نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ پاکستان آرمی چیف کی ملاقات پر نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ساگاریکا گھوز نے لکھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیلگری میں جی 7 ممالک کے اجلاس کے دوران آخری لمحات میں مدعو کیے جانے والے مہمان کی حیثیت سے تصویر کھینچوانے کی جستجو میں مصروف ہیں جبکہ پاکستان کے ’فیلڈ مارشل‘ سید عاصم منیر آج  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ظہرانے کا اہتمام کر رہے ہیں۔

ساگاریکا نے لکھا کہ کیا شرمناک ناکام خارجہ پالیسی کا اس سے بڑا کوئی ثبوت ہو سکتا ہے، جس میں پاکستان نے پہلگام فالس فلیگ کے بعد عالمی سطح پر زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں، اور مودی سرکار پر عالمی برادری عدم اعتماد کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اپنے دورے کے دوران واشنگٹن ڈی سی میں اوورسیز پاکستانی کمیونٹی کے ارکان سے ملاقات کی جہاں پاکستانی کمیونٹی نے ان کا پرتپاک اور پرجوش استقبال کیا۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے بات چیت کے دوران آرمی چیف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ملک کے لیے خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور ان کی تعریف کی۔

فیلڈ مارشل نے اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان کا سفیر قرار دیا اور ملک کے ترسیلات زر، سرمایہ کاری اور مختلف شعبوں میں کامیابیوں کے ذریعے ملکی معیشت کو سہارا دینے میں ان کے مضبوط کردار کا اعتراف کیا۔

مزید پڑھیں:جی7 ممالک کا اجلاس، نریندر مودی کے کینیڈا پہنچتے ہی سکھ تنظیموں کا شدید احتجاج

 امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے فیلڈ مارشل اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا ان کے سرکاری دورے کے موقع پر پرتپاک استقبال کیا۔پاکستانی کمیونٹی کے ارکان کی ایک بڑی تعداد ان سے ملنے اور اپنی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں جمع ہوئی۔

اوورسیز پاکستانی کمیونٹی نے مسلح افواج کو تہہ دل سے خراج تحسین پیش کیا، خاص طور پر آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ان کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔

اظہار یکجہتی کے طور پر آرمی چیف کی ویڈیوز اور ایک خوبصورت پاکستان کے مناظر نیویارک کے ٹائمز اسکوائر اور واشنگٹن ڈی سی سمیت کئی اہم مقامات پر آویزاں کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق ڈیجیٹل ٹرک بھی واشنگٹن کی سڑکوں پر گھومتے رہے جن میں مسلح افواج اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی قربانیوں اور لگن کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی تھی۔

ٹرمپ کے ساتھ اعلیٰ سطح کی بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب خطے میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔ گزشتہ ماہ ہی بھارت نے پاکستان کے متعدد شہروں اور فوجی تنصیبات پر بلا اشتعال حملے کیے تھے۔

بھارت کی جانب سے ان حملوں کو 22 اپریل کو پہلگام میں پیش آنے والے واقعے سے جوڑا گیا تھا جس سے دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تھا۔

بھارت کے جارحانہ بیانات اور پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی کوششوں کے باوجود یہ پاکستان کی اعلیٰ فوجی قیادت اعلیٰ سطح پر عالمی طاقتوں سے براہ راست رابطے میں ہے۔

جہاں ایک طرف بھارتی ڈرامہ بازیاں زور پکڑ رہی ہیں، وہیں اسلام آباد خاموشی سے اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنا رہا ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کے درمیان آج کا ظہرانہ اس تبدیلی کی واضح عکاسی کرتا ہے۔اس سے مودی کو زیادہ تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔

اسلام آباد میں ٹرمپ کے اس ظہرانے کو ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ، خاص طور پر اس لئے کہ اس ماہ کے اوائل میں ایک ہندوستانی وفد نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات کی تھی ، اور ہندوستانی میڈیا نے اسے سفارتی کامیابی کے طور پر پیش کیا تھا ، جس کے برعکس پاکستانی وفد اسی طرح کی ملاقات کو یقینی بنانے میں بظاہر ناکام رہا تھا۔ جنرل سید عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں دعوت کو اب اسلام آباد میں حکام ان بیانیوں کے سفارتی جواب کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔

یہ پیش رفت پاکستان کے لیے جاری سفارتی مقابلے میں بھی ایک قابل ذکر کامیابی ہے جو گزشتہ ماہ بھارت کے ساتھ فضائی جھڑپ کے بعد ہوا تھا جس نے جنوبی ایشیا کو خطرناک حد تک جوہری تنازعے کے قریب لا کھڑا کیا تھا۔

فیلڈ مارشل منیر، جنہیں گزشتہ ماہ پاکستان کے نایاب فائیو اسٹار رینک پر ترقی دی گئی تھی ، جو 1959 میں ایوب خان کے بعد اس طرح کی پہلی پروموشن ہے، اپنے دورے کے دوران سرخیوں میں رہے ہیں اور ہندوستان پر زور دیا ہے کہ وہ علاقائی بالادستی مسلط کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے ’ایک مہذب قوم‘ کے طور پر پاکستان کے ساتھ رابطے میں رہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *