ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ ملک کی فضائی دفاعی فورسز نے بدھ کی صبح وسطی صوبہ اصفہان میں اسرائیل کے جدید ترین ’ہرمز‘ ڈرون کو کامیابی سے انٹرسپٹ کیا اور پھر مار گرایا۔
یہ بھی پڑھیں:جدید ٹیکنالوجی اور طاقتور دفاعی نظام بے اثر، ایران کے اسرائیل پر حملے جاری
ٹیلی ویژن کے مطابق ڈرون کو مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بجے کے قریب مار گرایا گیا۔ یہ کارنامہ ایران کے ابتدائی سراغ لگانے اور دفاعی انٹرسیپٹر نظام کی عمدہ کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔
ہرمز ڈرون اسرائیلی ساخت ہے اور اس کا ملبہ اصفہان کے علاقے میں بکھرا پڑا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق گزشتہ جمعہ سے اب تک ایران نے اسرائیل پر 400 سے زیادہ میزائل اور سیکڑوں ڈرون داغے ہیں۔
ایران کی جانب سے رات گئے میزائلوں کے تازہ ترین حملوں میں اسرائیل میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ فضائی دفاع کی بیٹریوں نے تل ابیب اور دیگر آبادی کے مراکز پر بہت سے میزائلوں کو روکا، لیکن اس کے باوجود ملک بھر میں تقریباً 40 مقامات پر حملے کیے گئے۔
اسرائیل میں اب تک 24 افراد ہلاک اور 800 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں جبکہ 3800 سے زیادہ افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ حملے شروع ہونے اب تک ایران میں 224 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
ادھر متحدہ عرب امارات نے فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے پھنسے ایرانیوں کے لیے زائد قیام کا جرمانہ معاف کر دیا ہے
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ان تمام ایرانی شہریوں کے لیے زیادہ قیام کے جرمانے سے استثنیٰ کا اعلان کیا ہے جو علاقائی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے وطن واپس نہیں آ سکتے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہمسایہ ممالک نے اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کے دوران پروازیں معطل کردی ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں مسافر خلیج میں پھنس گئے ہیں۔ اس چھوٹ کا اطلاق ویزا کیٹیگری سے قطع نظر ہوتا ہے اور اس کا مقصد رکاوٹ میں پھنسے ہوئے لوگوں پر بوجھ کو کم کرنا ہے۔