فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی ٹرمپ سے ملاقات، بھارتی میڈیا اور مودی سرکار میں کھلبلی

فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی ٹرمپ سے  ملاقات، بھارتی میڈیا اور مودی سرکار میں کھلبلی

پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ظہرانے پر ملاقات کریں گے۔اس خبر نے بھارتی میڈیا اور حکومت میں کھلبلی مچا دی ہے۔

امریکی صدارتی ڈائری کے مطابق یہ ملاقات وائٹ ہاؤس کے کابینہ روم میں دوپہر 1 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے) طے ہے۔

اس پیش رفت پر بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما جے رام رمیش نے مودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مودی حکومت کے لیے “ٹرپل جھٹکا” ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ٹرمپ سے ملاقات ہی وہ وجہ تھی جس کے باعث مودی نے اپنا ناکام G7 کا دورہ مختصر کر دیا؟

بھارتی میڈیا اس دوران فائر فائٹنگ موڈ میں نظر آیا کیونکہ حکومت کے لیے اپنی عسکری اور سفارتی ناکامیاں چھپانا مشکل ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے ایران پر حملے پر بھارتی میڈیا کا جشن، عالمی سطح پر شدید مذمت

امریکی صدر کی جانب سے پاکستانی آرمی چیف کو ظہرانے پر خوش آمدید کہنا پاکستان کے لیے ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے ایک ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے G7 سمٹ سے واپسی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 35 منٹ طویل فون کال کی۔

وکرم مسری کے مطابق مودی نے امریکی صدر کو واضح کیا کہ بھارت کبھی بھی پاکستان کے ساتھ تنازع میں کسی تیسرے فریق کی ثالثی کو تسلیم نہیں کرتا۔

بھارتی حکام کے مطابق مودی نے کہا کہ “آپریشن سندور جاری ہے، اور بھارت دہشت گردی کو پراکسی نہیں بلکہ جنگ کی ایک شکل سمجھتا ہے۔”

یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا من گھڑت کہانیاں سنانے سے باز نہ آیا، پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا دعویٰ

وکرم مسری نے اپنے غیر ذمہ دارانہ بیان میں اشارہ دیا کہ بھارت مستقبل میں پاکستان کے خلاف دوبارہ جنگ شروع کرے گا۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ اس دوران پاک-بھارت تجارتی معاہدے یا امریکی ثالثی پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی دونوں ممالک کے موجودہ رابطہ ذرائع کے تحت ہوئی، تاہم امریکی صدر ٹرمپ متعدد بار اس دعوے کو مسترد کر چکے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے تاحال مودی-ٹرمپ گفتگو پر کوئی فوری ردعمل نہیں دیا۔

پاکستان نے پہلے ہی بیان دیا تھا کہ جنگ بندی اس وقت ممکن ہوئی جب بھارتی فوج نے 7 مئی کو کال کی اور پاکستان کی فوج نے مثبت ردعمل دیا۔ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر بھارت کے اس نئے بیانیے کو مضحکہ خیز قرار دیا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *