ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں یہ تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے اور معاشی اشاریوں میں بہتری کی علامت ہے۔ کاروباری حلقوں نے اس مثبت رجحان کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور بجٹ کے بعد مارکیٹ میں بہتری کی امیدیں بڑھ گئی ہیں، جس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ پر واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل سرمایہ کاروں نے ’مثبت بجٹ‘ کے تناظر میں کھل کر سرمایہ کاری کی تھی، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار سے زائد پوائنٹس بڑھ گیا تھا، اور ایک لاکھ 24 ہزار پوائنٹس کی تاریخی سطح عبورکر گیا تھا۔
قبل ازیں وزیراعظم نے اسٹاک ایکسچینج کے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے پر اظہار اطمینان کرتے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سرمایہ کاروں کا عوام دوست بجٹ پر اعتماد کا اظہار ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تنخواہوں میں اضافہ اور ٹیکس میں کمی سے نوکری پیشہ افراد کو ریلیف ملے گا، الحمدللہ ملکی معاشی ترقی کا سفر شروع ہے، پاکستانی عوام نے قربانیاں دیں، اب ہم سب کو مل کر عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانے کےلیے محنت کرنی ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ معاشی ٹیم کی محنت سے ممکن ہوا، پاکستان کی ڈیفالٹ کے دہانے سے واپسی اور ترقی کا سفر ایک معجزہ ہے۔
اسرائیل کے ایران پر حملہ کے بعد عالمی سٹاک مارکیٹوں میں شدید مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا تھا۔