بھارت کی اپنی تحقیقاتی ایجنسی نے پہلگام حملے کے بارے میں حکومت کے بیان کو مسترد کر دیا

بھارت کی اپنی تحقیقاتی ایجنسی نے پہلگام حملے کے بارے میں حکومت کے بیان کو مسترد کر دیا

نئی دہلی: بھارت کی اپنی تحقیقاتی ایجنسی نے پہلگام حملے کے بارے میں حکومت کے بیان کو مسترد کر دیا ہے۔

یہ تحقیقات بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کی تھیں اور ایجنسی کو ملزم اور حملے کے درمیان کوئی تعلق نہیں ملا تھا۔

بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے مودی حکومت کے سابقہ دعوئوں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے پہلگام کے فالس فلیگ کے واقعے کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے۔

حکومت کی جانب سے بنایا گیا سرکاری بیانیہ اپنی ہی ایجنسی کے نتائج کے تحت منہدم ہو چکا ہے۔ مودی حکومت نے بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کے لئے چار افراد کو دہشت گردوں کے طور پر شناخت کیا تھا اور ان کی تصاویر اور جعلی شناختیں ظاہر کی تھیں۔

بھارتی دفاعی اکاؤنٹ ڈیفنس میٹرکس کا جھوٹ بے نقاب، میزائل کی رینج صرف 25 کلومیٹر نکلی

حالانکہ، این آئی اے نے اب اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ لوگ پہلگام واقعہ میں ملوث نہیں تھے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے فالس فلیگ کے حملے کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا اور بغیر کسی ثبوت کے الزام عائد کیا۔

بھارتی پروفیسر اور تجزیہ کار اشوک سوین نے جھوٹی کہانیوں سے قوم کو گمراہ کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھارت کی اپنی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے واضح طور پر تسلیم کیا ہے کہ دو ماہ بعد بھی اس کے پاس پہلگام حملے کے پیچھے کون تھا اس کے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔

اس کے باوجود وزیر اعظم مودی اور ان کے اتحادیوں نے فوری طور پر پاکستان پر انگلیاں اٹھائیں اور اس واقعے کو سرحد پار سے حملے کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کیا۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح حکومت بغیر کسی ثبوت کے دوسروں کو مورد الزام ٹھہراتی ہے اور خوف اور نفرت کا بیانیہ پروان چڑھاتی ہے۔ این آئی اے کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ سیاسی قیادت حقائق کا انتظار کرنے کے بجائے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *