’آپریشن سندور‘ جارحانہ بیانات اور کھوکھلے نتائج بیان کرنے کے سوا کچھ نہیں، جے شنکر کے بیان پر شدید تنقید

’آپریشن سندور‘ جارحانہ بیانات اور کھوکھلے نتائج بیان کرنے کے سوا کچھ نہیں، جے شنکر کے بیان پر شدید تنقید

آپریشن سندور کو ہائی وولٹیج آپریشن قرار دینے اور مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر کے دعوؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہاہے، اپوزیشن اور دفاعی مبصرین جے شنکر کے جارحانہ بیانات اور مطلوبہ نتائج کے حصول کو کھوکھلے نتائج حاصل کرنے کے محض دعوے قرار دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:مودی سرکار نے آپریشن سندور کا سودا کیا، کانگریس خاتون رہنما برس پڑیں

بھارتی وزیرخارجہ نے ایک اجلاس میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آپریشن سندور میں ’ہائی وولٹیج ‘ کامیابیاں حاصل کی ہیں، انہوں نے اسے حکومت کی ’اعلیٰ حکمتِ عملی ‘ کا مظہر بھی قرار دیا، لیکن حزبِ اختلاف کی جماعتیں اور دفاعی مبصرین ’جے شنکر‘ کے بیانات کو محض ایک تماشہ قرار دے رہے ہیں۔

پارلیمانی مشاورتی کمیٹی سے خطاب میں جے شنکر نے بتایا کہ پاکستان کو 7 مئی کی کارروائی کے 30 منٹ بعد مطلع کیا گیا تھا جبکہ 10 مئی کو جنگ بندی کی ابتدا بھی اسلام آباد کی جانب سے کی گئی تھی۔

اُنہوں نے سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوجی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچایا گیا اور یہ بھارت کی سفارتی اور ملٹری کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق قائد حزب اختلاف خاص طور پر راہول گاندھی نے جے شنکر کے ان بیانات کو محض ایک ’ڈراما‘ قرار دیا ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ پاکستان کو پیشگی اطلاع دینا ’قومی سلامتی کے خلاف بڑے جرم‘ کے مترادف ہے ، انہوں نے مودی سرکار سے مطالبہ کیا کہ بھارتی فضائیہ کے مبینہ نقصانات کی تفصیلات بھی عوام کے سامنے لائیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔

مزید پڑھیں:آپریشن سندور ، نیا پھنڈورا باکس کھل گیا، مودی سرکار اور فوج آمنے سامنےآگئیں

دوسری طرف دفاعی ماہرین اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جوابی کارروائی انتہائی مربوط اور ’کلکولیٹڈ‘ تھی، نہ کہ گھبراہٹ پر مبنی تھی۔پاکستان کا کوئی نقصان نہیں ہوا، جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ بھارت کی کارروائی فیصلہ کن ثابت نہیں ہو سکی اور آپریشن سندور بری طرح ناکام ہوا ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق بھارتیا جنٹا پارٹی (بی جے پی ) کے اندر بھی کچھ حلقوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے، اگرچہ جے شنکر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آپریشن کو ایک ’نفسیاتی اور فوجی برتری‘ قرار دیا، مگر مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ حکومت محض ٹی وی اسکرینز پر جنگ میں کامیابیوں کے کھوکھلے نعرے لگانے کی ماہر ہو گئی ہے جبکہ جب عملاً کوئی کامیابی ملنے والی ہوتی ہے یا خطرہ درپیش ہوتا ہے تو یہ پیچھے ہٹ جاتی ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق حتمی طور پر سوال یہ ہے کہ آیا آپریشن سندور واقعی بھارت کی دفاعی حکمتِ عملی میں تبدیلی کی علامت تھا، یا پھر ایک ایسا سیاسی اسٹیج شو تھا جس کا مقصد صرف ووٹرز کو متاثر کرنا تھا؟ جیسا کہ ایک اپوزیشن رہنما نے کہا کہ ’حقیقی امتحان ٹی وی کیمروں پر نہیں بلکہ میدانِ عمل میں ہوگا، جہاں خالی دعوے نہیں بلکہ حوصلہ درکار ہوتا ہے‘۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *