پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کی نامزدگی شدید اختلافات کا شکار ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کی نامزدگی شدید اختلافات کا شکار ہو گئی ہے اورعرفان سلیم کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر پارٹی کے اندر دو واضح گروپ سامنے آ چکے ہیں، جن میں سے کئی رہنما ان کی حمایت میں میدان میں آ چکے ہیں۔
امیدوار عرفان سلیم کی جانب سے مہیا کردہ فہرست کے مطابق صوبائی جنرل سیکرٹری کی جانب سے چیئرمین عمران خان کو ارسال کی گئی ترجیحی فہرست میں عرفان سلیم کو جنرل نشستوں پر دوسرے نمبر پر رکھا گیا تھا۔ اس فہرست میں مراد سعید پہلے، فیصل جاوید تیسرے، خرم ذیشان چوتھے اور اظہر مشوانی پانچویں نمبر پر تھے۔ ٹیکنوکریٹ نشستوں کے لیے نورالحق قادری کو پہلا اور اعظم سواتی کو دوسرا نمبر دیا گیا، جبکہ خواتین نشستوں کا کوئی ذکر موجود نہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ کی اہم میٹنگ کے بعد امیدواروں کے حتمی اعلان کا امکان ہے۔ اپوزیشن جماعتوں سے معاملات طے پا چکے ہیں، تاہم پی ٹی آئی کے امیدواروں کی جانب سے تاحال کاغذات نامزدگی واپس نہ لیے جانے کے باعث حتمی اتفاق رائے میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے مابین “6 اور 5” فارمولے پر مذاکرات بھی ہو چکے ہیں، جس کے تحت حکومت کو چار جنرل، ایک ٹیکنوکریٹ اور ایک خواتین کی نشست جبکہ اپوزیشن کو تین جنرل، ایک خواتین اور ایک ٹیکنوکریٹ نشست ملنے پر اصولی اتفاق ہوا ہے۔
اپوزیشن ذرائع کے مطابق، جے یو آئی کو دو، پیپلز پارٹی کو دو اور ن لیگ کو ایک نشست دی جائے گی۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہو چکا ہے، لیکن امیدواروں پر ڈیڈلاک تاحال برقرار ہے۔
اظہر مشوانی نے سوشل میڈیا پر کاغذات نامزدگی واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مراد سعید کے بعد عرفان سلیم ہی مستحق امیدوار ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں تیمور سلیم جھگڑا، اسد قیصر، علی اصغر خان اور جنید اکبر نے بھی نامزدگیوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔