پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک اور سنگ میل عبور ہوگیا، کاروباری ہفتے کے پانچویں روز تاریخی تیزی کے باعث ایک لاکھ 40 ہزار کی سطح عبور ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق بازار حصص میں کاروبار کے آغاز پر 100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد 100 انڈیکس ایک لاکھ 40 ہزار 122 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کاروباری روز کے اختتام پر سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس 2285 پوائنٹس کے اضافے کیساتھ پہلی بار ایک لاکھ 38 ہزار 665 پوائنٹس کی تاریخی حد پر بند ہوا تھا۔
سرمایہ کاروں کا اعتماد وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے موڈیز کو پاکستان کی بہتر معاشی صورتحال اور مالی استحکام سے متعلق دی گئی حالیہ بریفنگ سے بھی مضبوط ہوا، اس سے امید پیدا ہوئی ہے کہ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی اپنی آئندہ جائزہ رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر کر سکتی ہے۔
عالمی سطح پر ایشیائی اسٹاکس جمعرات کو غیر یقینی صورتحال کا شکار رہے، کیونکہ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے منافع کی رپورٹس سے قبل سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیا اور امریکی فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کی مدتِ صدارت سے متعلق غیریقینی صورتحال کے باعث مارکیٹ میں بے چینی برقرار رہی۔
ٹی ایس ایم سی جو دنیا میں جدید ترین اے آئی چِپس بنانے والی مرکزی کمپنی ہے، سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ دوسری سہ ماہی میں ریکارڈ سطح تک منافع میں اضافہ ظاہر کرے گی۔ تاہم امریکی ٹیکس اور تائیوان کے مضبوط کرنسی (ڈالر) کا دباؤ اس کی آئندہ کارکردگی پر اثر ڈال سکتا ہے۔
ایم ایس سی آئی کا جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک کے حصص کا سب سے وسیع انڈیکس صرف 0.06 فیصد بڑھا جبکہ نکّی انڈیکس میں 0.24 فیصد کمی واقع ہوئی۔
یورپی فیوچرز میں تیزی دیکھی گئی، جہاں یورو اسٹاکس 50 فیوچرز میں 0.56 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ ایف ٹی ایس سی اور ڈی اے ایکس فیوچرز میں ہر ایک نے تقریباً 0.4 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا۔