وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی اہم ملاقاتیں، سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی سمیت بھارتی عزائم سے متعلق دُنیا کو آگاہ کردیا

وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی اہم ملاقاتیں، سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی سمیت بھارتی عزائم سے متعلق دُنیا کو آگاہ کردیا

پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت اہم عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں، ملاقاتوں میں وزیر خارجہ نے عالمی برادری کو سندھ طاس معاہدے سمیت بھارت کے جنگی جنون اور خطرناک عزائم سے متعلق آگاہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کے دوران فلسطینی ریاست کے قیام، غزہ میں فوری جنگ بندی اور مغربی کنارے پر اسرائیلی قبضے کے منصوبوں کی سخت مخالفت پر پاکستان کے غیر متزلزل مؤقف کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور امریکا کے درمیان سفارتی تعلقات میں اہم پیش رفت، اسحاق ڈار اور مارکو روبیو کے درمیان ملاقات طے

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں ہونے والی اس ملاقات میں اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے آئندہ ہفتے نیویارک میں ہونے والی فلسطین کے مسئلے کے پرامن اور دو ریاستی حل کے نفاذ سے متعلق اعلیٰ سطح کی بین الاقوامی کانفرنس پر گفتگو کی اور اس بات پر زور دیا کہ اس کانفرنس سے بامقصد نتائج حاصل ہونے چاہییں۔

اسحاق ڈار نے پاکستان کے اہم قومی و علاقائی مفادات پر روشنی ڈالی، جن میں مسئلہ جموں کشمیر، سندھ طاس معاہدے  کی خلاف ورزیاں اور پاکستان میں بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی شامل ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموں کشمیر کے تنازع کے منصفانہ حل کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی قیادت اور پاکستان و بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کم کرنے کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور کثیرالجہتی نظام سے پاکستان کی گہری وابستگی کا اعادہ کیا اور عالمی تنازعات کے حل، پائیدار ترقی کے فروغ اور انسانی حقوق کے تحفظ میں اقوام متحدہ کے کردار کو مزید مؤثر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے مؤثر اور اصولی کردار کی تعریف کی۔ ملاقات میں مشرق وسطیٰ کے جاری بحران، ایران کی صورتحال اور دیگر اہم عالمی امور پر بھی گفتگو ہوئی۔

اسحاق ڈار نے پاکستان کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی موجودہ صدارت کے دوران ہونے والی اعلیٰ سطح کے مباحثوں، بشمول کثیرالجہتی نظام اور او آئی سی-یو این تعاون پر اجلاس کو پاکستان کی امن و استحکام کے لیے سنجیدہ کوششوں کا مظہر قرار دیا۔

مزید پڑھیں:پاکستان کے نائب وزیرِاعظم/وزیرِ خارجہ کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اہم اجلاسوں میں شرکت کے لیے امریکہ کا دورہ

انہوں نے یواین 80 اقدام کو عالمی امن، پائیدار ترقی، اور انسانی حقوق کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ کے 3  بنیادی ستونوں کو مضبوط کرنے کا سنہری موقع قرار دیا۔

نائب وزیر اعظم نے سیکرٹری جنرل کو علاقائی روابط کے فروغ اور پاکستان کی اقتصادی ترقی سے متعلق اقدامات پر بھی بریفنگ دی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سے ملاقات

اسی روز نائب وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر فیلیمن یانگ سے بھی ملاقات کی، جس میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال، ایران، افغانستان اور وسیع تر خطے کے حالات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اسحاق ڈار نے کثیرالجہتی نظام سے پاکستان کی وابستگی اور اقوام متحدہ کے کردار کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کی ’پیکٹ فار دی فیوچر‘ اور یواین۔80 کی قیادت کو سراہتے ہوئے ان دونوں اقدامات میں ہم آہنگی پیدا کرنے پر زور دیا تاکہ اقوام متحدہ کو موجودہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے قابل بنایا جا سکے۔

انہوں نے بھارت کے جارحانہ رویے، جھوٹے پروپیگنڈے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ جموں کشمیر میں غیر قانونی اقدامات و پاکستان کے خلاف پراکسی دہشتگردی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تنازعات کا حل بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پرامن مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے امن، ترقی اور شمولیت کے فروغ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کو تمام انسانیت کی خدمت کے قابل بنانے کے لیے مؤثر کثیرالجہتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *