پنجاب میں ٹریفک مینجمنٹ کو جدید اور مؤثر بنانے کے لیے ایک اقدام لیا گیا ہے جہاں ٹریفک پولیس نے پہلی بار بڑے پیمانے پر ڈرون ٹیکنالوجی کا باقاعدہ استعمال شروع کر دیا ہے۔
اس اقدام کا بنیادی مقصد بڑے شہروں میں بڑھتی ہوئی ٹریفک مشکلات، ٹریفک جامز، سگنل جام اور ہنگامی صورتحال کی فوری اور درست نشاندہی کرنا ہے تاکہ شہریوں کو بہتر اور بروقت سفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
پہلے مرحلے میں ڈرونز کو ان علاقوں میں استعمال کیا جا رہا ہے جہاں ٹریفک کا دباؤ سب سے زیادہ ہوتا ہے، جیسے تجارتی مراکز، گنجان آباد مارکیٹس، بڑے چوراہے اور اہم شاہراہیں۔
نئی ٹیکنالوجی سے حاصل ہونے والی ویڈیوز اور معلومات کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اوراسی مقصد کے لیے ٹریفک پولیس نے ٹریفک کوئیک فورس کے نام سے خصوصی ٹیمیں تشکیل دےدی ہیں۔
یہ ٹیمیں ڈرون کی جانب سے ملنے والی نشاندہی کے فوراً بعد حرکت میں آئیں گی اور موقع پر پہنچ کر ٹریفک کی روانی بحال کرنے کے لیے عملی اقدامات کریں گی۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور ملتان میں ڈرون مانیٹرنگ سسٹم پہلے ہی فعال ہو چکا ہے جبکہ دیگر شہروں میں بھی اسے بتدریج وسعت دی جائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈرون سے حاصل ہونے والا فضائی منظر نہ صرف زمینی فورسز کو فوری رہنمائی فراہم کرتا ہے بلکہ ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملی ترتیب دینے میں بھی انتہائی معاون ثابت ہوگا۔
ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب وقاص نذیر نے اس نظام کو ٹریفک مینجمنٹ کی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف قوانین کے نفاذ میں مدد ملے گی بلکہ خلاف ورزیوں کی نشاندہی بھی زیادہ درست اور تیز رفتار انداز میں ممکن ہو سکے گی۔
انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ ٹریفک قوانین کی پابندی کریں اور ٹریفک پولیس کے ساتھ تعاون کریں کیونکہ نظم و ضبط برقرار رکھنے میں عوام کا کردار بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
پنجاب ٹریفک پولیس کے مطابق اس جدید نظام سے ٹریفک جام میں واضح کمی لانے، حادثات کی پیشگی روک تھام کرنے اور ہنگامی صورت حال میں بروقت رسپانس دینے کے اہداف حاصل ہو سکیں گے۔
یہ اقدام نہ صرف جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹریفک کنٹرول کو بہتر بنانے کی طرف ایک مضبوط قدم ہے بلکہ مستقبل میں اس نظام کو مزید شہروں تک پھیلانے کی بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔