بلوچستان کے محکمہ تعلیم نے نئے تعلیمی سال کے لئے نصاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
محکمہ تعلیم کے مطابق جماعت اول سے بارہویں تک ناظرہ قرآنِ مجید اور ترجمہ قرآن مجید کی تعلیم کو باقاعدہ نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔
چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کمپیوٹر ایجوکیشن کی نئی کتب ہونگی جبکہ سوشل میڈیا کے مثبت اور ذمہ دارانہ استعمال کے فروغ کے لیے چھٹی سے بارہویں جماعت تک علیحدہ نصابی کتب بھی تیار کرلی ہیں۔
اس سے قبل پنجاب حکومت نے بھی میٹرک اوردیگر جماعتوں کے نصاب میں تبدیلی کا فیصلہ کیا تھا اوراقدام طلبا اور اساتذہ کی شکایات اور مطالبات کے بعد کیا گیا ہے ، رواں سال دونوں جماعتوں کے لیے نیا نصاب متعارف کرایا گیا تھا تاہم گیارہویں جماعت کے نصاب میں زائد مواد اور متعدد غلطیوں کے باعث نظرِ ثانی کا فیصلہ کیا گیا۔
نویں جماعت کے نصاب میں کمی کے حوالے سے ابتدائی سفارشات تیار کر لی گئی ہیں جبکہ نومبر کے پہلے ہفتے میں سلیبس کم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
ابھی تک حکومت کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ نصاب میں کتنی کمی کی جائے گی یا یہ تبدیلیاں کب سے نافذ ہوں گی، فی الحال یہ عمل جائزہ اور مشاورت کے مرحلے میں ہے، جس کے بعد حتمی سفارشات پیش کی جائیں گی۔
وزیرِ تعلیم پنجاب کے مطابق نصاب سے متعلق ماہرین اور سینئر اساتذہ کی ایک ٹیم نصاب کو کم اور بہتر انداز میں مرتب کرنے پر کام کر رہی ہے تاکہ طلبہ کے لیے پڑھائی کا بوجھ کم اور سیکھنے کا عمل آسان بنایا جا سکے۔
وزارتِ تعلیم کے مطابق، اس منصوبے کا مقصد نصاب کو طلبہ دوست (student-friendly) بنایا جائے تاکہ وہ غیر ضروری دباؤ کے بغیر بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔