نادرا نے شہریوں کے فیملی ٹری کو مزید محفوظ اور شفاف بنانے کے لیے اہم ہدایات جاری کرادی ہیں جن کا مقصد جعلی اندراجات اور غیرمتعلقہ افراد کی شمولیت کو روکنا ہے۔ان اقدامات کے تحت بچوں کے بے فارم کے اجرا کے طر یقہ کار میں نمایاں تبدیلیاں کی گئی ہیں جو مرحلہ وار مختلف عمر کے بچوں پر لاگو ہوں گی۔
نادرا کے مطابق اب 3 سے 10 سال کی عمر کے بچوں کے بے فارم پر تصویر لگانا لازمی ہوگا، اس اقدام سے بچوں کی شناخت کو زیادہ مؤثر اور قابلِ تصدیق بنایا جا سکے گا تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی جعلسازی یا غلط اندراج کا امکان کم ہو۔
اسی طرح 10 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کے لیے ایک اور اہم شرط عائد کی گئی ہے جس کے تحت ان کے فنگر پرنٹس بھی ریکارڈ کیے جائیں گے۔
نادرا کا کہنا ہے کہ بایومیٹرک تصدیق سے فیملی ٹری کا ڈیٹا مزید مستند ہو جائے گا تاہم نوزائیدہ بچوں کے لیے کچھ سہولت بھی رکھی گئی ہے۔
ادارے کے مطابق 3 سال تک کی عمر کے بچوں کے بے فارم پر تصویر لازمی نہیں ہوگی، تاکہ والدین کو غیرضروری مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اس کے ساتھ ہی نادرا نے والدین کو ہدایت دی ہے کہ بچے کی پیدائش کے ایک ماہ کے اندر اندر یونین کونسل میں اس کا اندراج لازمی کروایا جائے۔
نادرا حکام کا کہنا ہے کہ ان تمام اقدامات کا بنیادی مقصد فیملی ٹری کے نظام کو محفوظ بنانا اور اس میں کسی غیر متعلقہ شخص کے اندراج کا راستہ مکمل طور پر بند کرنا ہے ماضی میں سامنے آنے والے بعض کیسز میں غلط یا جعلی اندراجات کی نشاندہی ہوئی، جس کے بعد ڈیٹا کے تحفظاور قومی شناختی نظام کی مضبوطی کے لیے یہ فیصلے کیے گئے ہیں نادرا کے یہ اقدامات نہ صرف قومی ڈیٹا بیس کو مضبوط بنائیں گے بلکہ مستقبل میں شناختی دستاویزات کے اجرا کے عمل کو بھی زیادہ قابلِ اعتماد بنا دیں گے۔