ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 72 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی ’سی پی پی اے‘ نے نومبر کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کی درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ’نیپرا‘ میں دائر کر دی ہے، جس پر 31 دسمبر کو سماعت کی جائے گی۔
سی پی پی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست کے مطابق نومبر کے مہینے میں ڈسکوز کو مجموعی طور پر 7 ارب 81 کروڑ 30 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نومبر کے دوران بجلی کی فی یونٹ لاگت 6 روپے 16 پیسے رہی، جو گزشتہ مہینوں کے مقابلے میں کم ہے۔
درخواست میں بجلی کی پیداوار کے ذرائع کی تفصیلات بھی شامل کی گئی ہیں۔ سی پی پی اے کے مطابق نومبر میں پانی سے 39.16 فیصد بجلی پیدا کی گئی، مقامی کوئلے سے 9.34 فیصد، درآمدی کوئلے سے 5.06 فیصد جبکہ گیس کے ذریعے 8.44 فیصد بجلی حاصل کی گئی۔
مزید بتایا گیا ہے کہ درآمدی ایل این جی سے بجلی کی پیداوار کا حصہ 8.64 فیصد رہا، جبکہ ایک ماہ کے دوران جوہری ایندھن سے 25.23 فیصد بجلی حاصل کی گئی۔ توانائی کے ان ذرائع کے امتزاج کے باعث مجموعی پیداواری لاگت میں کمی ریکارڈ کی گئی، جس کا فائدہ صارفین کو منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔
نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت کے بعد ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں کمی یا اضافے سے متعلق حتمی فیصلہ جاری کرے گا۔ اگر درخواست منظور ہو جاتی ہے تو صارفین کو آنے والے بلوں میں فی یونٹ 72 پیسے تک ریلیف ملنے کا امکان ہے۔