عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت آج

عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت آج

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہورہی ہے ۔

کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شارخ ارجمند کریں گے ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر بیرسٹر عمیر مجید اڈیالہ جیل پہنچ گئے، بیرسٹر شہروز گیلانی اور بلال کھوسہ ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے افضل خان بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں ۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان صفدر کو اس حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے، 16 اکتوبر کے بعد کیس کی سماعت 3 بار ملتوی ہو چکی ہے۔

کیس میں شہادتیں، ملزمان کا 342 کا بیان اور حتمی دلائل مکمل ہیں، استغاثہ کے جواب الجواب داخل کرانے کے بعد فیصلہ محفوظ کیے جانے کا امکان ہے۔

توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہے، واضح رہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس کی آخری سماعت 16 اکتوبر کو اڈیالہ جیل میں ہوئی تھی، جس کے بعد تین بار سماعت ملتوی ہوئی۔

توشہ خانہ ٹو ریفرنس کیا ہے؟

توشہ خانہ کے معاملے میں عمران خان کے خلاف اب تک تین جبکہ بشریٰ بی بی کے خلاف دو ریفرنسز دائر ہو چکے ہیں۔

نیب نے توشہ خانہ ریفرنس ون میں ٹرائل کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس رواں برس جولائی میں دائر کیا تھا ، توشہ خانہ ٹو کیس سات مہنگی گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔

توشہ خانہ ٹو نیب ریفرنس میں کیا تھا؟

نیب کے نئے ریفرنس کے مطابق نیا کیس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے، گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی، امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 میں توسیع

قانون کے مطابق ہر سرکاری تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازم ہے، جب کہ صرف 30 ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔

راولپنڈی میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع

دوسری جانب راولپنڈی میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے دفعہ 144 میں ایک بار پھر توسیع کردی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کا نفاذ 24 دسمبر تک برقرار رہے گا۔

نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ اس دوران شہر بھر میں جلسے، جلوس اور ریلیوں کے انعقاد پر مکمل پابندی عائد ہوگی، جبکہ چار سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر بھی پابندی ہوگی۔ انتظامیہ کے مطابق اس اقدام کا مقصد کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *