میٹرک پاس عارف حبیب ارب پتی کیسے بنے؟

میٹرک پاس عارف حبیب ارب پتی کیسے بنے؟

کراچی کی گنجان اور خاموش گلیوں میں ایک ایسا لڑکا پروان چڑھا جس کے پاس وسائل تو محدود تھے مگر اس کی سوچ کی پرواز بے حد وسیع تھی، آسائشوں سے خالی گھر میں پلنے والا یہ لڑکا خواب دیکھنے سے کبھی نہیں رکا۔اس کا نام عارف حبیب تھاقیامِ پاکستان کے بعد اس کے خاندان نے ہجرت کی اورمشکل حالات میں نئی زندگی کی بنیاد رکھی،مشکلات نے اس کے راستے ضرور تنگ کیے مگر حوصلے کو کبھی شکست نہ دے سکیں۔

تعلیم اگرچہ میٹرک تک محدود رہی لیکن علم حاصل کرنے کی لگن کسی اعلیٰ تعلیمی ادارے کے طالب علم سے کم نہ تھی،محنت، مشاہدے اور سیکھنے کے شوق نے بالآخر اسے 1970 میں کراچی اسٹاک ایکسچینج تک پہنچا دیاجہاں اس نے ایک معمولی بروکر کے طور پر اپنے عملی سفر کا آغاز کیا یہی چھوٹا سا قدم آگے چل کر ایک غیر معمولی کامیابی کی بنیاد بن گیا۔

وہ گھنٹوں مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کو دیکھتے، سمجھتے اور نوٹس لیتے رہے، یہی مشاہدہ، ایمانداری اور مستقل مزاجی بعد میں ان کی کامیابی کی بنیاد بنی،وقت کے ساتھ وہ چھوٹے بروکر سے پاکستان کے نمایاں سرمایہ کاروں میں شامل ہو گئےاورپھرعارف حبیب گروپ کی بنیاد رکھی۔

یہ بھی پڑھیں :پی آئی اے کی کامیاب بولی دینے کے بعد عارف حبیب کا پہلا بڑا بیان سامنے آگیا

کراچی کا معروف ہاؤسنگ منصوبہ نیا ناظم آباد عارف حبیب کے وژن کی واضح مثال ہے جس نے ہزاروں خاندانوں کو جدید اور باوقاررہائش فراہم کی اس کے علاوہ وہ کئی مرتبہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیئرمین بھی رہےجہاں انہوں نے مشکل ادوار میں مارکیٹ کو سنبھالا اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا۔

آج یہ گروپ اسٹیل، سیمنٹ، فرٹیلائزر، انرجی، رئیل اسٹیٹ اور فنانس جیسے اہم شعبوں میں سرگرم ہے، اس گروپ کے تحت ہزاروں پاکستانیوں کو روزگار ملا اور ایسے شعبوں میں سرمایہ کاری کی گئی جہاں مواقع کم تھے۔

عارف حبیب کی شخصیت کا ایک اہم پہلو ان کی فلاحی سرگرمیاں ہیں عارف حبیب فائونڈیشن کے ذریعے تعلیم، صحت، کھیل اور سماجی بہبود کے متعدد منصوبوں کی سرپرستی کی جاتی ہے،ہسپتالوں، تعلیمی اداروں اور نوجوانوں کیلئے کھیلوں کی سہولیات اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ سماجی ترقی کو بھی کاروبار جتنا اہم سمجھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :عارف حبیب گروپ نے پی آئی اے کو خرید لیا

اب پی آئی اے کے 75 فیصد حصص کی 135 ارب روپے میں خریداری ایک نیا باب ہے، عارف حبیب نے واضح کیا ہے کہ ملازمین کو نہیں نکالا جائے گا اور ایئرلائن کے بیڑے میں مزید 20 نئے طیارے شامل کیےجائیں گے،پی آئی اے کے 75 فیصد حصص کی خریداری کے بعد عارف حبیب ایک بار پھر ملکی تاریخ میں نمایاں مقام حاصل کر چکے ہیں،کراچی کی تنگ گلیوں سے پاکستان کی قومی ایئرلائن کے مالک بننے تک کا سفر طے کرنے والے عارف حبیب محض ایک کاروباری شخصیت نہیں بلکہ عزم، محنت اور وژن کی زندہ مثال ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *