کرسمس کے موقع پر میڈیا پر ڈھونگ رچانے والا مودی درحقیقت اقلیتوں خصوصاََ مسلم اور مسیحی برادری کا ازلی دشمن ہے ، انتہا پسند ریاست بھارت میں کرسمس کے مسیحی تہوار پر مودی نواز ہندوتوا شرپسندوں کی نفرت انگیزکارروائیاں جاری ہیں ۔
ساؤتھ ایشیا ٹائمز کے مطابق بھارت میں کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کی متعدد تقریبات کو مبینہ طور پر ہندوتوا انتہا پسند عناصر کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 25 دسمبر کو مختلف بھارتی ریاستوں میں کرسمس کی تقریبات کے دوران توڑ پھوڑ اور تشدد کے واقعات پیش آئے، جن کے باعث اقلیتی برادری میں خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔
ساوتھ ایشیا ٹائمز کے مطابق آسام کے ضلع نلباڑی میں سینٹ میری اسکول اور پانیگاں کے علاقے میں بعض ہندو انتہا پسند تنظیموں سے وابستہ عناصر نے مبینہ طور پر کرسمس کی تقریبات میں خلل ڈالا۔
اسی طرح چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں میگنیٹو مال میں کرسمس کے لیے کی گئی سجاوٹ کو نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیرالہ کے ضلع پالکاڈ میں بچوں کے کرسمس کیرول گروپ پر ایک آر ایس ایس سے منسوب کارکن کے حملے کی اطلاع بھی سامنے آئی ہے۔
ساوتھ ایشیا ٹائمز کے مطابق ان واقعات کے بعد سوشل میڈیا پر اقلیتوں کے تحفظ اور مذہبی آزادی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، جبکہ مختلف حلقوں کی جانب سے ان حملوں کی مذمت کی جا رہی ہے۔
دنیا کے تمام ممالک میں اقلیتوں کو مذہبی آزادی حاصل، جبکہ بھارت میں مسلمان، مسیح و دیگر اقلیتی طبقات شدید خوف و دہشت کا شکارہے، فتنہ انگیز مودی بھارت میں نفرت اور تشدد کی سیاست کو فروغ دے رہا ہے ، ہندوتوا ایجنڈے پر کاربند بی جے پی حکومت نے بھارت میں مذہبی آزادی کو کچل کر خوف، نفرت اور جبر کو ریاستی شناخت بنا دیا ہے