ابراہیم رئیسی کا انتقال، پاکستان میں ایک روزہ سوگ کا اعلان

ابراہیم رئیسی کا انتقال،  پاکستان میں ایک روزہ سوگ کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے جاں بحق ہونے پر ملک میں ایک روزہ یوم سوگ کا اعلان کر دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کے اچھے دوست تھے، ہمیں اچھی خبر کی امید تھی لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا، صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل ایک تاریخی دورے پر صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی میزبانی کاشرف حاصل ہوا ۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 22 مئی سے تمام نجی و سرکاری سکولوں میں چھٹیوں کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کی اطلاع کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کو بے چینی سے دیکھ رہے تھے۔
وزیراعظم نے کہاکہ وہ پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اس بڑے نقصان پر ایرانی قوم کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ حادثے میں شہید ہونے والوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے(امین)۔

خیال رہے کہ ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اورگورنر تبریز جاں بحق ہو گئے ہیں ۔ متعدد ایرانی خبر رساں اداروں نے تصدیق کی ہے کہ ہیلی کاپٹر میں سوار تمام نو مسافر جاں بحق ہو گئے ہیں۔ امدادی کارکنوں کو مشکل موسم میں گھنٹوں کی تلاش کے بعد جائے حادثہ کا پتہ چلا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق صدر رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر مشرقی آذربائیجان صوبے میں ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپسی پر خراب موسم کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا۔ یہ حادثہ تبریز شہر میں پیش آیا جو تقریب کے مقام سے تقریبا 100 کلومیٹر دور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سولر پینل لگوانے والے افراد کیلئے بری خبر

ایرانی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے سربراہ نے کہا کہ صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر مل گیا ہے لیکن صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔ ترک ڈرونز نے ممکنہ حادثے کی جگہ کی نشاندہی بھی کی ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ہے۔ ایک ایرانی عہدیدار نے بتایا کہ صدر رئیسی کے بچنے کے امکانات کم ہیں کیونکہ حادثے کے مقام پر زندگی کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ بدقسمتی سے ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا اور تمام مسافروں کےجاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔

تہران، البرز، اردبیل، مشرقی آذربائیجان، مغربی آذربائیجان اور ترکی سمیت چھ صوبوں کی امدادی ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔ اس آپریشن میں ایرانی فوجی دستے بھی شامل ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *