خیبرپختونخوا حکومت نے نیب ترامیم کیس کی سماعت لائیو نشر کرنے کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست دائر کر دی۔
درخواست نیب ترامیم کیس میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سید کوثر علی شاہ نے دائر کی۔ خیبرپختونخوا حکومت نے درخواست میں موقف اپنایا کہ عوامی مفاد کے مقدمات کی سماعت بینچ ون سے براہ راست نشر کی جاتی ہیں۔ تاہم نیب ترامیم کیس کی اپیلوں کی سماعت براہ راست نہیں کی گئی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نیب ترامیم کیس کی لائیو اسٹریمنگ نہ ہونا امتیازی سلوک ہے، استدعا ہےنیب ترامیم کیس کی سماعت براہ راست نشرکرنے کا حکم دیا جائے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کا ایک اور کیس سامنے آگیا
واضح رہے کہ نیب ترامیم کیس کی گزشتہ سماعت میں عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی کا حصہ بنایا گیا تاہم عمران خان کو بولنے کا موقع نہ مل سکا۔عمران خان کی ویڈیو لنک کےذریعے حاضری سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بنی رہی تاہم اس سماعت کو سپریم کورٹ نے لائیو نشر نہیں کیااورنہ ہی کمرہ عدالت میں صحافیوں کو موبائل فون لے جانے کی اجازت تھی۔تاہم کسی نے عمران خان کی ویڈیو لنک کی تصویر بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی جس پر سپریم کورٹ انتظامیہ نے تحقیقات شروع کیں اور مبینہ طور پر ایک لا کلرک کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔اب سپریم کورٹ میں وکلا اور لا کلرک کو بھی موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔جبکہ صحافیوں پر پابندی پہلے سے ہی عائد ہے۔