مشکل حالات میں حکومت سنبھالی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، وزیراعظم کا قوم سے خطاب

مشکل حالات میں حکومت سنبھالی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، وزیراعظم کا قوم سے خطاب

قومی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور مہنگائی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، نواز شریف اور آصف زرداری نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، آرمی چیف نے مختلف ممالک کے دورے کیے اور سرمایہ کاروں کو راغب کیا،  وزیراعظم شہباز شریف کا قوم سے خطاب۔

قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ دل کی گہرائیوں سے حج اور عیدالاضحی کے موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔شہباز شریف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی عصر حاضر میں مثال نہیں ملتی، غزہ پر ڈھائے گئے مظالم عصر حاضر نے اس سے پہلے نہیں دیکھے۔انہوں نے کہا کہ دعا ہے کہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو ان کی آزادی کا حق ملے، اللہ تعالی سے دعا ہے وہ ہماری دعائیں اور قربانی قبول فرمائے، غزہ میں 40 ہزار فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اپریل 2022میں اقتدار سنبھالا تو معاشی صورتحال ابتر تھی، پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر گامزن ہو رہا ہے، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے نوازشریف اور آصف زرداری کی رہنمائی میں کام کیا، سہرا نواز شریف اور تیرہ اتحادی جماعتوں کے اکابرین کو جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کا یہ سفر نہ صرف مشکل اور طویل، بلکہ حکومت اور اشرافیہ سے قربانی مانگتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ آج عوام کی نظریں حکومت پر ٹکی ہوئی ہیں، پچھلے برسوں میں مہنگائی کا طوفان آیا، غریب کو بہت تکلیف پہنچی، آج مہنگائی 38 فیصد سے 12 فیصد پر آگئی ہے اور آئندہ بھی مزید آسودگی ملنے کی توقع ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ شرح سود 22 فیصد سے کم ہوکر 20 فیصد پر آگیا، شرح سود میں کمی سے سرمایہ کاری بڑھے گی، قرضے کم ہوں گے، ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہوگی، اس سے نہ صرف اربوں روپے کی بچت بلکہ ترقی و خوشحالی کا سنگ میل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر محنت کریں، ایثار اور قربانی کا جذبہ ہو تو کوئی رکاوٹ نہیں رہے گی، اس حوالے سے آئندہ ڈیڑھ سے دوماہ میں بہت ٹھوس فیصلے لے کر آئوں گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ شاہانہ اخراجات کا خاتمہ کرے، پی ڈبلیو ڈی کی وزارت زمانے بھر کرپشن میں بدنام شمار ہوتی ہے، اگر 100 ارب روپے کا ترقیاتی فنڈ ہو تو 50 فیصدکرپشن کی نظر ہوجاتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی خدمت کے لیے قوم پر بوجھ وزارتیں یا ادارے ختم کرنا ناگزیر ہوگیا، جو ادارہ کرپشن کا منبہ بن چکے ہیں ان کا خاتمہ ضروری ہے، ہماری حکومت کو 100 دن پورے ہوچکے ہیں، اگلے ڈیڑھ سے 2 ماہ میں عوام کے پاس مثبت نتائج لائوں گا، جبکہ پاکستان پر بوجھ بننے والے تمام اداروں کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں جھانک کر رونے کا کوئی فائدہ نہیں، ماضی سے سیکھ کر پاکستان کا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنا ہے، اللہ نے ہمیں بے شمار قدرتی وسائل سے نوازا ہے، عوام کو ملک بھر میں اندرونی کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری نظر آئیگی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹائزیشن کی وجہ سے کھربوں روپے کرپشن کی نظر ہورہے تھے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن عالمی معیار کی کمپنی کے حوالے کردی، ایف بی آرمیں موجود نالائق لوگوں کو ایک طرف کردیا گیا اور ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق بہترین لوگ آگے لائے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے لیے 30 فیصد محصولات زیادہ جمع ہونا خوش آئند ہے، آئندہ سال محصولات کے اہداف دکھنے میں بڑا چیلنج ہیں، لیکن چور بازاری اورکرپشن کا خاتمہ کریں تو مزید کھربوں کے محصولات جمع ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے، ایس آئی ایف سی کے ذریعے صنعتی، زرعی، آئی ٹی، معدنیات میں سرمایہ کاری ہوگی، ہم بیرونی کے ساتھ ساتھ اندرونی سرمایہ کاری کو بھی یقینی بنائیں گے، آئی ایم ایف کا آخری پروگرام لینے جارہے ہیں، وعدہ کرتا ہوں اپنے اہداف پر کمر کس لی تو اگلا پروگرام آخری ہوگا اور ان شااللہ ترقی کی دوڑ میں ہمسایہ ممالک کو پیچھے چھوڑیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ طلبہ کو جدید علوم سے آراستہ کریں گے، پاکستان کی اپنی جو بصیرت ہے اسے بروئے کار لارہے ہیں، پورے پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پھیلائیں گے، چین سے 3 لاکھ پاکستانیوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ٹریننگ دلوائیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ برآمدات اور صنعتی و زرعی مصنوعات سستا بنانے کے لیے بجلی سستی کی، تقریبا ساڑھے 10 روپے بجلی کی قیمت تمام صنعتوں کے لیے کم کی ہے، بجلی سستی ہونے سے صنعتوں پر تقریبا 200 ارب روپے کا بوجھ کم ہوگا، جبکہ مصنوعات سستی کرنے کے لیے بجلی کی قیمت کم کی۔انہوں نے کہا کہ بجٹ اچھا ہونے کی تصدیق یہ ہے کہ اسٹاک ایکسچینج 76 ہزار پر پہنچا، ریئل اسٹیٹ میں اربوں کھربوں کی سرمایہ کاری ہوئی اور منافع کمائے گئے، امیر اور غریب کی تفاوت ختم کیے بغیر قائد کا پاکستان نہیں بن سکتا جبکہ حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مئی میں اوورسیزپاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھجوائیں، اوورسیزپاکستانیوں کو یقین ہوگیا پاکستان عظیم ملک بنے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ خسارے والے منصوبوں کو بیچ کر وسائل حاصل کریں گے، جو قربانی دینی پڑی ہم مل کر دیں گے، جن منصوبوں پر پاکستان کی ترقی کا انحصار ہے انہیں وسعت دیں گے، حکومت اپنے اخراجات بچائے گی، سادگی اوڑھنا بچھونا ہوگی، عوامی پیسے پر عیاشی نہیں ہوگی، ایک ایک دھیلا ترقی پر خرچ کریں گے، حکومت مزید کارخانے نہیں لگائے گی، کاروبار نہیں کرے گی، کاروبار کے فروغ کے لیے نجی شعبے کی مدد کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام ترقی اور خوشحالی کا سب سے بڑا دشمن ہے، جب بھی ترقی و خوشحالی کا سفر شروع ہوا کوئی نہ کوئی حادثہ ہوگیا، رکاوٹوں سے ترقی کا سفر نہ صرف رکا بلکہ پیچھے کی جانب چل پڑے، ترقی و استحکام کا دشمن ہر وہ دہشت گرد ہے جو ملک سے سرمایہ بھگائے، ترقی کا دشمن ہر وہ اسمگلر ہے جو معیشت میں ڈکیتی کرتا ہے، ہر وہ بدعنوان دشمن ہے جو قوم کو کنگال کرکے جیب بھر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی چور بھی دشمن ہے جس کی چوری کی سزا بل دینے والوں کو مل رہی ہے، عوام کا دشمن وہ ہے جو غازی اور شہدا کی توہین کرتا ہے، عوام کی خدمت کا فرض پورا نہ کرنے والا سرکاری اہلکار بھی دشمن ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ آزمائشوں سے گزرے بغیر آسودگی اور کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی، امیر اور غریب کا فرق کم کیے بغیر پاکستان فلاحی مملکت نہیں بن سکتا، غریب پریشان ہے اور تنخواہ دارطبقہ بے بس ہے کہ اس پر ٹیکس لگتا ہے، اشرافیہ شاہانہ زندگی گزار رہے ہیں اور ٹیکس تنخواہ دار پر لگ رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے ذریعے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، دہشت گرد، بجلی چور، منافع خور، ٹیکس چور اور بدعنوان سرکاری ملازم ملکی ترقی کے دشمن ہیں، شہدا اور غازیوں کی توہین کرنے والا ملک کی ترقی و خوشحالی کا دشمن ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ان سیاسی جماعتوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے سیاست قربان کی اور پاکستان کو بچایا، ہم نے مستقبل کا راستہ طے کر لیا ہے، آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ پاکستان کا مستقبل روشن کرنے کیلئے کڑے فیصلے کروں گا۔انہوں نے کہا کہ شفاف نجکاری کا عمل مزید تیز ہوگا، اربوں روپے کا خسارہ قوم پر نہیں ڈالیں گے، 5 سال میں بیروزگاری اور غربت کی کمر توڑ دیں گے، عوامی پیسے پر عیاشی نہیں ہوگی، قوم کا ایک ایک دھیلا ملکی ترقی پر خرچ ہوگا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *