وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 38فیصد سے کم ہوکر 18فیصد ہوگئی ہے۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ کرنٹ اکائونٹ بھی نیچےآچکا ہے، ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، ایف بی آر میں ڈیجیٹل اصلاحات ، ٹیکس چوری اور کرپشن کا خاتمہ کیا جائیگا۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں ، ٹیکس ٹی جی ڈی پی 9فیصد سے 13فیصد پر لے جائیں گے۔ نجکاری پلان پر 2سے 3 سال میں مرحلہ وار عمل کیا جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں حقیقت پر بات کرنی چاہئے کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ کیسا ہے۔ کرنسی مستحکم ہے اور یہ ایسی ہی رہے گی۔ سرمایہ کار واپس آرہے ہیں۔پچھلے مہینے غذائی مہنگائی 2 فیصد پر تھی۔
مزید پڑھیں: تنخواہ دار طبقے کو مزید ریلیف دینے کیلئے نظر ثانی کریں گے، وزیر خزانہ
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے ترقیاتی بجٹ ایوان میں پیش کردیا گیا، کمزور طبقات کیلئے جو بات ہوئی۔ اس میں کم از کم تنخواہ، یوٹیلٹی اسٹورز کی بات ہوئی ہے۔ ہم اس کو آگے لے کر جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اسی طرح سے نجکاری کی بات کی جا رہی ہے۔ یہ دو سے تین سال کا منصوبہ ہے جس پر عمل در آمد کیا جائے گا۔ ایف بی آر میں اصلاحات کرنی ہیں۔ اس کی ڈیجیٹلائزیشن کرنی ہے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھاکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی، ریاستی اداروں میں اصلاحات، انرجی، پاور سیکٹر کی اصلاحات بھی مجموعی طور پر اس بجٹ کا حصہ ہیں اور یہ ہمارے مستقبل کے روڈ میپ کا حصہ ہیں۔ نان فائلرز کی والی اختراع ہے۔ میرے اوپر چھوڑا جائے تو یہ اختراع ملک میں فی الفور بند ہو جانی چاہیے۔ اس کیلئے ہم نے ایک بہت اہم قدم اٹھایا ہے۔ آئندہ سال کیلئے ہم نے نان فائلرز کیلئے ریٹس کو بہت بڑھادیا ہے تا کہ وہ تین چار بار سوچے کہ اس کو اس ملک میں ٹیکس ادا کرنا چاہیے یا نہیں۔جو ریلیف کی بات کرتے ہیں۔ اس کو ہم نے ساڑھے 13 فیصد پر لے جانا ہے، اس سلسلے میں لیکجز، کرپشن اور چوری کو روکنا ہے۔