پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے سینئر رہنما عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل استعفیٰ مسترد کر دیا، عمر ایوب استعفیٰ واپس نہ لینے پر بضد ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، عمر ایوب ،اسد قیصر، علی محمد خان اور دیگر سینئر لیڈرشپ شریک ہوگئی۔پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل استعفیٰ منظور نہ کرنے کی قرارداد پیش کی گئی ۔پارلیمانی کمیٹی کا کہنا تھا کہ عمر ایوب نے مشکل وقت میں پارٹی کے معاملات کو چلایا۔اجلاس میں عمران خان کو عمر ایوب کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کیلئے پیغام بھجوانے کا فیصلہ بھی ہوا۔پارلیمانی پارٹی عمران خان سے مطالبہ کرےگی کہ عمر ایوب کو بطور سیکرٹری جنرل کام جاری رکھنے کی ہدایت کریں۔اہم اجلاس میں آپسی اختلافات کو ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
مزید پڑھیں: شیر افضل مروت کا شبلی فراز سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ
تاہم اجلاس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میں سیکرٹری جنرل کے عہدے سے اپنی مرضی کے مطابق مستعفی ہورہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میرے حلقے کے مسائل ہیں اور میرے اوپر کیسزبھی ہیں اور ان سب کے لیے وقت چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی مرضی سے اور بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے استعفیٰ دیا ہے، اب واپس نہیں لوں گا۔
علاوہ ازیں پارلیمانی پارٹی کے بیشتر اراکین نے شیر افضل مروت کے ٹوئٹ پربرہمی کا اظہار بھی کیا اور رائے دی کہ شیر افضل مروت کو اس طرح کا ٹوئٹ نہیں کرنا چاہیے تھا۔