خیبر پختونخوا سے جعلی ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء آسٹریلیا میں جگ ہنسائی کا سبب بننے لگی

خیبر پختونخوا سے جعلی ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء آسٹریلیا میں جگ ہنسائی کا سبب بننے لگی

(سید ذیشان)

محکمہ ٹرانسپورٹ خیبرپختونخوا کا بھاری بھرکم رشوت کے عوض غیر قانونی لائسنس جاری کرنے کا انکشاف ہوگیا۔

ذرائع محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق صرف چند ماہ کے دوران 4 ہزار سے زائد ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء کیا گیا ہے جس سے خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔ غیر قانونی طور پر لائسنس کے اجراء پر آسٹریلیا ہائی کمیشن نے حکومت پاکستان کو خط لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی شہریوں کے پاس جعلی لائسنس کے حامل ڈرائیورز کے متعدد واقعات رپورٹ ہورہے ہیں ۔ان واقعات سے پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا محکمہ ٹرانسپورٹ نے صوبے سے تعلق نہ رکھنے والوں کو بھی ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء کیا ہے۔نہ صرف یہ بلکہ درجنوں لائسنس رکھنے والوں کو غیر قانونی طور پر تصدیق فراہم کی گئی ہے جو افسوسناک اور غیر قانونی عمل ہے۔خط میں حکومت پاکستان کو شکایت کی گئی ہے کہ متعدد جاری شدہ لائسنس کا آن لائن ریکارڈ تک موجود نہیں ہے اور اکثر لائسنس کا نمبر موجودہ ریکارڈ سے مکمل مختلف ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لائننس جعلی ہے۔

خط میں چند کم عمر نوجوانوں کو بھی ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی شکایت کی گئی ہے جبکہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موجود نہ ہونے والے افراد کو بھی لائسنس جاری کیا گیا جو حیران کن ہے۔حکومت پاکستان نے اس حوالے سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو خط لکھ دیا ہے جس میں لائسنس کے غیر قانونی اجرا میں ملوث افراد کی نشاہدہی کرکے ان کے خلاف کارروائی کرنے، لائسنس نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ کا غیر قانونی طور پر جاری ہونے والے لائسنس ہے حوالے سے کہنا تھا کہ اس واقع کی تحقیقات کے لیے گزشتہ ہفتے جمعہ کے روز تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 14 روز کے اندر رپورٹ مرتب کرکے چیف سیکرٹری کو پیش کرینگی۔احمد کمال کے مطابق یہ واقع ان کا چارج سنبھالنے سے پہلے پیش آیا ہے اور جب سے انہوں چارج سنبھالا ہے اس وقت سے تمام لائسنس کا اجراء بند ہے۔ڈائریکٹر کا بتانا تھا کہ وہ لائسنس کے نظام کو مزید بہتر بنانے پر کام کر رہے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *