عمران خان نے پارٹی میں اختلافات پر دونوں گروپس کو اڈیالہ جیل طلب کر لیا

عمران خان نے پارٹی میں اختلافات پر دونوں گروپس کو اڈیالہ جیل طلب کر لیا

پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات پر عمران خان ایکشن میں آگئے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بھی پارٹی میں اختلافات کی پریشانی ستانے لگی ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے دونوں گروپس کو اڈیالہ جیل طلب کر لیا ہے۔ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے تشدد کے باعث پارٹی چھوڑی اور کچھ نے فائلیں دیکھ کر علیحدگی اختیار کر لی ۔ دونوں کے الگ الگ کیسز ہیں۔ جب جیل سے باہر نکلوں گاتو پارٹی میں واپسی کے معاملات خود دیکھوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں اختلافات کوئی بڑا مسئلہ نہیں ۔ عمر ایوب کی پارتی کیلئے بہت خدمات ہیں، پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک موجود نہیں ۔ یہ ایسی پارٹی کے جو اپنے ووٹ کی طاقت پر بنی اور قائم ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی سے مضبوط جماعت ملک میں موجود نہیں اس میں فاورڈ بلاک بن ہی نہیں سکتا۔ پارٹی میں اختلافات کی بنیاد غلط فہمی ہے، جمعرات کو دونوں گروپس کو ملاقات کیلئے جیل بلا رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: عمر ایوب کا استعفیٰ منظور نہ کیا جائے ، پی ٹی آئی کورکمیٹی کی سفارش

عمران خان نے مزید کہا کہ کانگریس نے پاکستانی انتخابات سے متعلق قرارداد میں اہم سوالات اٹھائے ہیں۔ کانگریس نے پوری تحقیقات کے بعد متفقہ طور پر قرار داد منظور کی۔ کانگریس کی قرار داد میں وہی سوالات اٹھائے گئے جن کا ذکر پلڈاٹ، فافن اور پٹن کی ہے۔ملکی اور غیر ملکی میڈیا سمیت پوری قوم نے الیکشن کی شفافیت پر سوالات اٹھائے ہیں۔ سب جانتے ہیں الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نےایک سوال کے جواب کہا کہ امریکہ میں اسرائیلی لابی سب سے زیادہ مضبوط ہے وہ بھی امریکہ کی تاریخ میں ایسی قرار داد نہیں لاسکے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ کانگریس کی قرارداد انتخابات سے متعلق ہے جبکہ سائفر میری حکومت کے خاتمے سے متعلق تھا۔میں آج بھی ڈونلڈ لو کی مداخلت پر اپنے موقف پر قائم ہوں۔عمر ایوب سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمر ایوب نے پارٹی کیلئے بہت قربانیاں دیں اور بہت مشکل وقت دیکھا ہے۔عمر ایوب کی پارٹی کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔موجودہ بجٹ ظالمانہ بجٹ ہے اسے مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔ بجلی گیس اور ٹیکسز میں مزید اضافہ ہوگا۔ حکومت نے اپنے اخراجات کم کرنے کے بجائے سارا بوجھ غریب عوام پر ڈال دیا۔ سفارشی سازشی وزیر داخلہ نے کرکٹ کو بھی تباہ کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کا عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے سارا ملک جھوٹ پر چل رہا ہے۔ حکومت نے کانگریس کی قرارداد کے مقابلے میں اپنی قراداد پیش کی۔ حکومت قرار دادیں پیش کرنے کے بجائے ملک کو بچانے کا سوچے۔ پاکستان کو بچانا ہے مشکلات سے نکالنا ہے تو شفاف الیکشن کے علاؤہ کوئی چارہ نہیں۔ عوامی مینڈیٹ والی حکومت اصلاحات کرکے ملک کو مشکل سے نکال سکتی ہے۔ میرے لئے جیل میں ایک کاغذ تک لانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ نواز شریف کو روزانہ چالیس چالیس لوگ ملنے آتے تھے۔ مجھے ابھی تک پتہ ہی نہیں انتخابات میں ہماری پارٹی کے کون کون امیدوار جیتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ مخصوص نشستوں کا کیس سپریم کورٹ میں ہے الیکشن کمیشن نے ہمارے ساتھ ظلم کیا ہے۔ جیل انتظامیہ کی جانب سے گفتگو سے روکنے پر بانی پی ٹی آئی بار بار مشتعل ہوتے رہے۔ اڈیالہ جیل میں دو افسر اچھے تھے انہیں تبدیل کردیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی نے ڈپٹی سپرینڈنٹ جیل سے کہا یہ اوپن ٹرائل تم مجھے بات کرنے سے نہیں روک سکتے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *