سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے بل پر عمران خان نے سٹینڈ لیا اور وزیرقانون فروغ نسیم کو بل پارلیمان میں لانے کی ہدایات کی تو فروغ نسیم نے آپبارہ میں میری حاضری لگوادی۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے 9 مئی کی کوئی پلاننگ نہیں تھی لیکن لگتا ہے کہ دوسری طرف پوری پلاننگ ہوئی ہوگی۔ان لوگوں نے ابھی تک عمران خان کو سمجھا ہی نہیں، عمران خان کی شادی تک کو متنازع بنا دیا، کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ عمران خان بھی نواز شریف اور آصف زرداری جیسا ہے مگر انہوں نے عمران خان کو مس ریڈ کیا، عمران خان نہ تو نوازشریف کی طرح کا ہے اور نہ ہی زرداری کی طرح کا کہ گھٹنے ٹیک دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: گندم اور آٹے کی نئی قیمتیں مقرر
انہوں نے کہا جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ میرے کئی ایشوز پر اختلافات تھے جس کی وجہ سے مجھے کئی میٹنگز میں نہیں بلایا جاتا لیکن عمران خان مجھے میٹنگز میں بلاتے اور سپورٹ کرتے تھے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے کے اعلان کے بعد عمران خان کو معذرت کا میسج کیا اور کہا کہ میں مجبور تھی، عمران خان نے جواب دیا، میں سمجھ سکتا ہوں اپنا خیال رکھو۔