لاہور کے علاقے گارڈن ٹاون میں نوجوان پر خواتین تشدد کے معاملے نے نیا موڑ لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرول پمپ ٹک شاپ کے کیشیر اقبال نے تشدد کرنے والی لڑکیوں سے صلح کرلی ہے جبکہ تشدد کا نشانہ بننے والے یوسف نے صلح سے صاف انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی انویسٹیگیشن کے بعد عدالت نے لڑکے کیس سے ڈسچارج کردیا ہے اب یوسف کی جانب سے لڑکیوں کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی گئی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لڑکیوں کو دیکھ کر کوئی کمنٹس نہیں کیے، وہ اپنے ساتھی ورکر کے ساتھ مذاق کرکے ہنس رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 190ملین پاونڈ ریفرنس: سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا
یوسف نے موقف میں کہا کہ لڑکیوں نے ہنسنے پر ہراساں کرنے کا الزام لگا کر تشدد کیا جس میں کوئی صداق نہیں ہے۔ پولیس حکام کے مطابق فریقین کے بیانات ریکارڈ کرکے تفتیش جاری ہے ، حقائق کی روشنی میں قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ دن روز قبل لاہور کے ایک سٹور میں کچھ لڑکیوں نے ایک لڑکے پر تشدد کیا تھا اور اس پر ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کرایا تھا
واقعے کی سی سی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکیاں کافی کے مگ پکڑے ٹک شاپ کے کیش کاؤنٹر پر کھڑی ہیں، کم عمر سیلزمین کیشیئر کے ساتھ کاؤنٹر پر کھڑا ہوتا ہے، لڑکیاں غصے میں بات کرتی ہیں اور پھر کاؤنٹر کے اندر کی طرف آجاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عوام سولر پینل کیسے حاصل کرسکیں؟ پنجاب حکومت نے بتا دیا
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق ایک لڑکی سیلزمین کا گریبان پکڑ کر تھپڑ مارتی ہے، دوسری لڑکیاں سیلز مین کے بال پکڑ کر تشدد کرنا شروع دیتی ہیں ، تینوں لڑکیاں سیلزمین کو بری طرح پیٹتی ہیں۔اس دوران ایک بزرگ گاہک لڑکیوں کو منع بھی کرتے ہیں تو وہ لڑکیاں ان پر بھی برس پڑیں ۔اس کے بعد لڑکیوں نے تھانے جاکر سیلزمین کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا ۔ پولیس نے پہلے لڑکیوں کی درخواست پر یوسف نامی سیلزمین کے خلاف مقدمہ درج کیا جو بعد میں خارج کر دیا گیا ہے متاثرہ لڑکے کے ساتھی کا کہنا ہے کہ لڑکیوں نے اسے پاؤں پکڑ کر معافی مانگنے کا کہا تھا۔