وفاقی کابینہ کا اجلاس، پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ مؤخر

وفاقی کابینہ کا اجلاس، پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ مؤخر

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا جس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی، سابق صدر عارف علوی، بانی چیرمین پی ٹی آئی اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ بھی زیر غور آیا، تاہم کابینہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور آرٹیکل 6 کا معاملہ مؤخر کردیا۔ نجی ٹی وی ایکسپریس کے مطابق حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی معاملے پر پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مسافر طیارہ حادثے کا شکار، تمام مسافرہلاک ہو گئے

اجلاس میں بیرونی سرمایہ کاروں کو ویزا فری انٹری کی سمری اور ایس ای سی پی ایکٹ کے تحت خصوصی عدالتوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ فلسطینیوں کا خون بہایا جا رہا ہے اور فلسطین میں 40 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی عدالت بھی واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ یہ تاریخ کا بدترین ظلم ہے۔ انہوں نے جرمنی اور دیگر مقامات پر سفارت خانوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں افسوسناک واقعہ قرار دیا۔ وزیر خارجہ نے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے اور وزیراعظم نے سفیروں کو طلب کر کے ڈیمارش جاری کرنے کی تجویز دی ہے۔

وزیر اعظم ویزا نظام میں اہم تبدیلیاں لا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے سفارت خانوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ کاروبار میں آسانی کے حوالے سے بڑا قدم اٹھایا گیا ہے اور دوست ممالک سے آنے والے سرمایہ کاروں اور سیاحوں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی۔ ویزا فیس سے مستثنیٰ ممالک کی تعداد بڑھ کر 126 ہوگئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے اور سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔ عام آدمی مہنگائی سے پریشان ہے لیکن وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کا بل کم کرنا چاہتے ہیں، تو یہ 7 کام کریں

انہوں نے سیکیورٹی اداروں پر حملوں کو ایک منظم سازش قرار دیا۔ وزیراعظم ویزا پالیسی منظوری کیلئے کابینہ میں پیش کریں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔ مخلوط حکومت کو چیلنجز کا سامنا ہے لیکن مشکلات کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

وزیراعظم نے 9 مئی کو قومی اداروں پر حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بنیادیں ہلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قوم جانتی ہے کہ وہ آج نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں اور نئی اشتعال انگیزی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پارلیمنٹ، ریڈیو پاکستان اور دیگر تنصیبات پر حملے کیے گئے اور اب وہی گروہ پرامن شہریوں اور مسلح افواج کے خلاف بول رہے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *