اقوام متحدہ نے دنیائے اسکواش کے عظیم پاکستانی لیجنڈ جہانگیر خان کا نام ایک ہزار سال کے بہترین کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل کر لیا ۔
تفصیلات کے مطابق جیو نیوز سے گفتگو کے دوران جہانگیر خان کا کہنا تھا کہ ہم 30 سال اسکواش کے ورلد چیمپئن رہے اور ورلڈ جونیئر ٹائٹل جیتنے میں 37 سال لگ گئے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ملک میں اسکواش کے لئے کوئی کام نہیں ہو رہا، اگرایمانداری کی بات کی جائے تو میں یہ کہنے سے نہیں ہچکچاؤں گا کہ فیڈریشن چلا نے والے لوگ نااہل ہیں، کیونکہ انہوں نے کبھی ریکٹ نہیں پکڑا۔ جہانگیر خان کا اپنے کیریئر کے دوران لگاتار 550 میچز جیت کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج ہے۔
جہانگیرخان 5 سال تک ناقابل شکست بھی رہے اور انہوں نے تمام مقابلے جیتے ۔ 6 بار ورلڈ ٹائٹل جیتنے میں وہ کامیاب ہوئے اور اس کے علاوہ 10 بار برٹش اوپن چیمپئن شپ کے بھی فاتح رہے۔ ا نہیں پاکستان کے سب سے بڑے اور ملک کے عظیم کھلاڑیوں کی حیثیت سے پوری دنیا میں پہچان ملی ہے۔ جہانگیر خان نے کہا کہ اسکواش کا ورلڈ جونیئر ٹائٹل جیتنے میں 37 سال لگ گئے ، انہوں نے کہا کہ حمزہ کی فتح پر سب کو مبار کباد ہو، پاکستان کو یہ ٹائٹل جیتنے میں37 سال نہیں لگنے چا ہیے تھے ۔
؎سابق عالمی چیمپئن نے کہا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، بہت سارے حمزہ گھوم رہے ہیں، بس ان کو پلیٹ فارم مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ معاملات کو درست کریں، اسکوائش کی بہتری کے لئے فیڈریشن میں ماہر لوگوں کو لایا جائے۔ جہانگیر خان نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں پاکستان اسکواش میں اپنی ایک پوزیشن رکھتا تھا، ہم لوگ جس معیار پر کھیلا کرتے تھے پاکستان کو اُس طرح کی فتوحات کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکواش کو چلانے والے لوگ ماہر اور میرٹ پر ہونے چاہئیں، یہاں پر کوئی پلان نہیں ہے، ایسا کوئی کام نہیں ہو رہا جو ہونا چاہیے تھا، دنیا میں اکیڈمیز چلتی ہیں، کھلاڑیوں کے کوچنگ پروگرامز ہوتے ہیں، افسوس ہے کہ اسی ٹورنامنٹ میں حمزہ کا کوچ بھی اس کے ساتھ نہ جاسکا، ٹورنامنٹ میں ایسے آفیشلز چلے جاتے ہیں جنہوں نے کبھی ریکٹ تک نہیں پکڑا ہوتا۔
یاد رہے کہ پاکستان کے حمزہ خان نے مصر کے کھلاڑی کو ہرا کر ورلڈ جونیئر اسکواش چیمپئن بن گئے۔ حمزہ نے فائنل میچ میں مصر کے محمد زکریا کو 1-3 سے شکست سے دوچار کیا۔ واضح رہے کہ 37 سال بعد کوئی پاکستانی کھلاڑی ورلڈ جونیئر اسکواش چیمپئن شپ جیتنے میں کامیاب ہوا ہے۔ اس سے قبل 1986ء میں جان شیر خان نے یہ ٹائٹل جیتا تھا۔