بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کے بعد حکومت اور اپوزیشن متحر ک ہوگئے ۔
تفصیلات کے مطابق بی این پی (مینگل ) کے سربراہ سے وفود نے الگ الگ ملاقاتیں کرکے استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کردی ۔ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اخترمینگل سے ملاقات مثبت رہی۔
انہوں نے استعفیٰ واپس لینے سے متعلق حکومتی درخواست کو منظورکر لیا ہے تاہم اختر مینگل نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا استعفیٰ واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں۔ انہوں نے مجھے قائل کرنے کی کوشش کی، میں نے ان کو قائل کرلیا۔
2018سے بلوچستان کے استحصال، مسائل، وسائل، مسنگ پرسنز کا معاملہ اٹھایا۔ بی این پی رہنما سردار اختر مینگل کی ناراضگی دور کرنے کے لیے حکومتی وفد متحر ک ہوگیا، مسلم لیگ( ن )کے رہنما رانا ثناء اللہ نے وفد کے ہمراہ سردار اخترمینگل سے ملاقات کی ۔
مسلم لیگ ن کا وفد اختر مینگل سے ملاقات کے لئے پارلیمنٹ لاجز پہنچا جہاں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سردار اختر مینگل سے ملاقات کی ، ملاقات میں رانا ثناء اللہ، خالد مگسی، اعجاز جھکرانی ، جمال مینگل سمیت دیگر شریک تھے ۔ ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی و دیگر نے سردار اختر مینگل سے استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی ۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران (ن) لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سرداراختر مینگل نے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کی بات کی ہے۔ واضح رہے کہ سینئر سیاست دان سردار اختر مینگل 8 فروری 2024 کو ہونے والے جنرل انتخابات میں صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار کے حلقہ این اے 256 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔