حکومت نے ریلوے میں ریشنلائزیشن عمل شروع کرنے کے بعد پاکستان ریلوے میں غیر ضروری اور ایک سال کے عرصےسے ذائد خالی رہنے والیہزاروں اسامیوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے پاکستان ریلوے میں گزشتہ ایک سال سے موجود غیر ضرورری آسامیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت راولپندی ڈویژن کی 727 اسامیاں ختم کی گئی ہیں اور ملتان ڈویژن کی 1249 اسامیاں ختم ہوئی ہیں ، جبکہ سکھر ڈویژن کی 1064 اسامیاں ختم کردی گئی ہیں اسی طرح لاہور ڈویژن کی 1492 سسٹم سے ختم کردی گئی ہیں اورکراچی ڈویژن کی 1448 اسامیوں کو ختم کیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ ڈویژن کی 719 اسامیوں کو ختم کیا گیا ہے اور پشاور ڈویژن کی 527 شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں موٹر سائیکل سواروں کو ایک ہی دن میں لائسینس کی فراہمی کا اجراء
ریلوے سسٹم میں موجود 63 ہزار سے ذائد اسامیوں میں سے 13ہزار سے ذائد اسامیاں ختم کردی گئی ہیں اور پاکستان ریلوے میں مختلف شعبوں میں اسامیوں کی تعداد 49ہزار رہ گئی ہے۔ جبکہ ریلوے ورکشاپس ڈویژن میں 2 ہزار 636 اسامیاں ختم کی گئی ہیں اورایڈمنسٹریٹو سٹاف کی 1 ہزار 326 آسامیاں ختم کردی گئی، ہیں۔ اس طرح میڈیکل ڈویژن کی 853 اسامیاں خالی ختم کی گئی ہیں۔ اور ویلفیئر ڈویژن می 14 اسامیاں ختم کی گئی۔ ریلوے زرائع کے مطابق سٹور ڈیپارٹمنٹ کی 400 اسامیاں ختم کی گئی ہیں اور ریلوے سلیپر فیکٹری کی 369 اسامیاں ختم کردی گئی ہیں اور
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو عدالت سے ریلیف مل گیا
آفس سپرنٹنڈنٹس کی 71اسامیوں میں سے 22 اسامیاں۔ ختم کردی گئی ہیں جبکہ برج ورکشاپ جہلم کی 388اسامیوں میں سے 157اسامیاں ختم ہوگئی ہیں اور ڈی ایس ایم راولپنڈی کی 204اسامیوں میں سے 106،سی ڈی ایل ورکشاپ کی 242 اسامیاں ختم کی گئی ہیں اور پی ایل ایف رسالپور کی 182 آسامیاں سسٹم سے نکال دی گئی ہیں۔