کارساز حادثہ کیس : ملزمہ نتاشا کا برطانوی ڈرائیونگ لائسنس پاکستان میں قابلِ قبول نہیں

کارساز حادثہ کیس : ملزمہ نتاشا کا برطانوی ڈرائیونگ لائسنس پاکستان میں قابلِ قبول نہیں

پولیس نے کارساز حادثہ کیس کا عبوری چالان عدالت میں پیش کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ مرکزی ملزمہ نتاشہ کا برطانوی ڈرائیونگ لائسنس پاکستان میں قابل قبول نہیں ہے اور پاکستان میں ڈرائیونگ کے لیے انہیں پرمٹ لینا چاہیے تھا۔

تفصیلات کے مطابق کارساز حادثہ کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کے پاکستان میں قابلِ قبول نہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، عدالت میں آج مورخہ ستمبر 5 کو پولیس کی جانب سے جمع کروائے گئے عبوری چالان میں برطانوی لائسنس کو ناقابل قبول قرار دے دیا ہے اور پولیس نے مقدمہ کا عبوری چالان عدالت میں جمع کرادیا ہے۔ ڈی آئی جی ٹریفک لائسنس اینڈ ٹریننگ کے مطابق برطانیہ کے شہریوں کے لئے پاکستان میں گاڑی چلانے کے لئے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کا ہونا ضروری ہے اورانٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کے بغیر ڈرائیور ایسے لائسنس پر گاڑی چلانے کا مجاز نہیں ہے۔ پولیس کےعدالت میں پیش کیئے گے چالان کے مطابق 20 اگست کو لیڈی ایم ایل او نے ملزمہ نتاشہ کے خون اور یورین کے نمونے حاصل کئے گے تاہم شاہ عبد الطیف بھٹائی کے عرس کی وجہ سے عام تعطیل کے باعث سیمپل اگلے روز جمع کروائے گئے ۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا جلسہ،خیبر پختونخوا حکومت کی منصوبہ بندی کا پتہ لگا لیا گیا

نتاشہ کے شوہر دانش کو گاڑی کاغذات ، ڈرائیونگ لائسنس اور میڈیکل دستاویزات پیش کرنے کا پابند کیا گیا مگر پیش نہیں کئے گے۔ دانش اقبال نے ملزمہ کی بلڈ ٹیسٹ کی رپورٹس اور برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کی کاپی فراہم کیں لیکن ملزمہ کے پاس پاکستانی ڈرائیونگ لائسنس موجود نہیں ہے۔ عبوری چالان کے مطابق ملزمہ کے بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر دفعہ 322 کا اطلاق کیا گیا ہے اور ملزمہ کے حادثے میں زیر استعمال گاڑی کی ماہرین سے رائے حاصل کی جارہی ہے۔این سی ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو خط تحریری کیا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت نے اٹک اور چکوال میں دفعہ 144 نافذ کر دی

این ای ڈی یونیورسٹی گاڑی کی اسپیڈ ، ایئر بیگ اور دیگر فنکشن کے حوالے سے معاونت کرے گی حادثے میں ہونے والے املاک کے نقصان کے لئے ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کو خط لکھا ہےگاڑی کی ملکیت کے لئے گل احمد ونڈ پاور کمپنی لمیٹڈ کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ملزمہ کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کے لئے برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن کو خط تحریر کیا ہے۔ ملزمہ کے وکیل کی جانب سے پیش کئے گئے پاسپورٹ کی ٹریول ہسٹری کے لئے تحریر کیا ہے کہ گاڑی میں نصب ٹریکر کمپنی سے معلومات حاصل کرنے کے لئے خط تحریر کیا ہے اورپولیس سرجن کی رپورٹ میں پتہ چلا کہ ملزمہ نتاشہ وقت وقوعہ آئس کے نشے میں دھت ہوکر گاڑی چلا رہی تھی۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو عدالت سے ریلیف مل گیا

نشے کی حالت میں غفلت و لاپرواہی سے گاڑی چلاتے ہوئے 3 موٹر سائیکلیں اور ایک گاڑی کو روند ڈالا گیا اور حادثے کے نتیجے میں عمران عارف اور آمنہ عمران موقع پر ہلاک ہوگئے تھےعبدالسلام اور شین الیگزینڈر حادثے میں زخمی ہوئے اور میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر ملزمہ نتاشہ کے خلاف امتناع منشیات ایکٹ کا علیحدہ مقدمہ درج کیا گیا ہےملزمہ کے خلاف روز وقوعہ نشے کی حالت میں گاڑی چلانے پر موٹر وہیکل آرڈیننس کی دفعہ کا اضافہ بھی کیا گیا ہے , عبوری چالان کے مطابق سی سی ٹی وی کی فرانسک کے لئے لاہور بھیجا ہوا ہے۔ چالان میں مدعی مقدمہ ، زخمی افراد سمیت مجموعی طور پر 15 گواہان شامل ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *