پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے سوشل میڈیا پر الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا (کے پی کے) علی امین خان گنڈا پور کو چائے کے کپ پر مدعو کرنے کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے ان سے رابطہ نہیں کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایکس پر اپنے بیان میں ایوب نے دعویٰ کیا کہ گنڈا پور کا سیکیورٹی عملہ فی الحال لا پتہ ہے اور ان کے فون بند ہیں۔ عمر ایوب نے پاکستان کے موجودہ سیاسی ماحول کو انتہائی الزام تراشی سے تعبیر کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی )کے پارٹی چیئرمین اور متعدد ممبران قومی اسمبلی (ایم این اے) کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب
ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ ایم این ایز پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر پناہ لیے ہوئے ہیں، جسے اب پولیس کی بھاری نفری نے گھیر لیا ہے۔ عمر ایوب نے حکام پر اپوزیشن لیڈر اور پارلیمانی لیڈر کے خلاف جھوٹی فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کرنے کا بھی الزام لگایا، یہ تجویز کیا کہ ان کی گرفتاریاں قریب ہیں۔ انہوںنے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ یہ کارروائیاں اس لیے کی جا رہی ہیں کہ پی ٹی آئی اور ہمارے اتحادیوں نے 8 ستمبر 2024 کو اسلام آباد میں پُرامن احتجاج کیا۔
الرٹ!!!
وزیر اعلیٰ کے پی علی امین خان گنڈا پور کو چائے کے کپ پر مدعو کیے جانے کے بعد وفاقی حکومت/اسٹیبلشمنٹ نے ان کو ان کی مرضی کے بغیر بیٹھا دیا ے اور ان سے رابطہ منقطع ہو گیا ے۔
ان کے سیکیورٹی عملے کا سراغ نہیں لگایا جا پارہا ے، اور ان کے فون بند ہیں۔
آج پاکستان کا یہ حال…— Omar Ayub Khan (@OmarAyubKhan) September 9, 2024