سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ اجلاس کے دوران کہا کہ آرمی چیف نے اپنے ادارے میں احتساب کر کے ایک ماحول بنایا ہے، اندر کھاتے یہ لوگ فوج سے بات کرنے کیلئے منت ترلے کر رہے ہیں اور پھر کہتے ہیں ہم بات نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ ملک توڑنے کی بات نہ کرتے تو ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوتے۔ یہ لوگ بینڈ باجے کے ساتھ آنے کی بات کرتے ہیں، یہ کس قسم کی سیاست ہے۔
مزید پڑھیں: فیصل واوڈا کو گالی دینے والی پی ٹی آئی خاتون سینیٹر کی رکنیت معطل کر دی گئی
فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ لوگ فیض حمید کے سر پر بیٹھ کر اقتدار میں آئے تھے، آج وہ سیاسی طور پر لاوارث ہیں کیونکہ فیض حمید اب اندر ہیں۔ تحریک انصاف کے تمام لوگ کمپرومائز ہیں، انہوں نے اپنی سیاست کے لیے ارشد شریف کو بھی قتل کرایا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کہتی تھی نیب ترمیم نہیں ہونی چاہیے لیکن اب اسی ترمیم سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ فیصل واوڈا نے خبردار کیا کہ اگر میں نے بٹن دبا دیا تو یہ کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہیں رہیں گے۔
فیصل واوڈا کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ کیا، جس پر فیصل واوڈا آگ بگولہ ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ گالی کی سیاست نہیں چلے گی اور چیئرمین سینیٹ سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔