ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ : اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز سے ریکارڈ طلب کر لیا

ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ : اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز سے ریکارڈ طلب کر لیا

ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے تمام متعلقہ فورمز اور آئل ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیز سےریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اوگرا نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کی روک تھام یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ فورمز کی جانچ پڑتال کےلیے ریکارڈ طلب کر لیا ہے اس حوالے سےاوگرا نےریفائنریزاور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے8 ماہ کی فروخت کا ڈیٹا مانگ لیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کون سے ذرائع سے اور کتنی اسمگلنگ ہورہی ہے اس حوالے سے ڈیٹا کے ذریعے جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا جائیگا اور پیٹرول پمپوں کی سیل اورڈپو کی سپلائی کےڈیٹا کی جانچ پڑتال کا حصہ ہوگا۔ اوگرا حکا م کا کہنا ہے کہ پیٹرول پمپوں پرسیل،ریفائنریر سےکتنا تیل لیا جا رہا ہے، اس جانچ پڑتال کا حصہ ہوگی اورتیل سے متعلق یومیہ اورماہانہ بنیادوں پر ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی جائے گی اورڈیٹا کی جانچ پڑتال سےمعلوم ہوگا،ڈیزل اور پیٹرول کتنا اسمگل ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں: امن و امان اور ابتر معاشی صورتحال ،خیبرپختونخوا حکومت کا وفاق سے رابطے کا فیصلہ

اوگرا حکام کے ذرائع کے مطابق جانچ پڑتال سے اسمگل شدہ مال کہاں سے کتنا مکس کیا جاتا ہے معلوم ہوگا اورریفائنریز سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا ڈیٹا پہلے ہی دستاویزی ہے۔اس طرح سے اسمگلنگ کا پتہ لگانے کیلئےڈیٹا کی جانچ پڑتال ضروری ہے۔ اس حوالے سے حکومت اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سپلائی چین کا جائزہ لینا چاہتی ہے۔ ڈیزل کی یومیہ قانونی فروخت 16ہزار،پیٹرول کی 22 ہزار میٹرک ٹن ہے جبکہاسمگل پیٹرول اورڈیزل 40 فیصد مارکیٹ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *