وفاقی حکومت نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشنز میں یکمشت اضافہ ختم کرنے اور نیا طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت، پنشنز میں اضافے کا انحصار دو سالوں کے دوران مہنگائی کے تناسب پر ہوگا، جس کے تحت پنشنز میں 80 فیصد تک کا اضافہ متوقع ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں پنشنز میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا تھا، جبکہ آئندہ مالی سال میں مہنگائی کو سنگل ڈیجٹ میں کنٹرول کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی، پاکستانیوں کیلئے بڑا ریلیف متوقع
وزارت خزانہ کے مطابق۔ نئے طریقہ کار سے پنشنز کے بڑھتے حجم کو کم کرنے میں مدد ملے گی، اور یہ تبدیلی پے اینڈ پنشن کمیشن 2020 کی تجویز پر عمل درآمد کی صورت میں کی جارہی ہے۔رواں مالی سال کے بجٹ میں پنشنز کے لیے 1014 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اور پنشنز میں اضافہ مہنگائی کے اعداد و شمار کے مطابق کیا جائے گا۔
مرکزی بنک کی جانب سے مہنگائی کے اعداد و شمار فراہم کیے جائیں گے، جن کی بنیاد پر پنشن میں اضافے کا تعین ہوگا۔ وزارت خزانہ نئے پنشنز کے طریقہ کار سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

