الیکشن کمیشن میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کی تکمیل کے لیے 60 دن کی مزید مہلت طلب کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمیعتِ علمائے اسلام (ف) کے انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے کی۔الیکشن کمیشن میں جمعیت علمائے اسلام کا جونیئر وکیل پیش ہوا جنہوں نے واضح کیا کہ جمعیت علمائے اسلام کے انٹرا پارٹی انتخاب مرحلہ وار ہو رہے ہیں اورسب زیادہ ضلعی یونٹس کے انتخاب میں وقت لگا ہے۔ وکیل جے یو آئی ایف نے کہا کہ ہم نے دستاویزات جمع کروائی ہیں جس میں انتخاب کا شیڈول دیا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کابینہ کا اہم ترین اجلاس طلب: اہم فیصلہ سازی متوقع
وکیل جے یو آئی کے مطابق جولائی سے انٹرا پارٹی انتخاب کا عمل شروع ہو چکا ہے اور انہوں نے کہا کہ ہمیں انٹرا پارٹی انتخاب کے لیے 60 دن مہلت دیدیں جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریکمارکس دیئے کہ ساٹھ دن تو زیادہ ہیں، جواب میں وکیل جے یو آئی کا کہنا تھا کہآئینی اصلاحات کا معاملہ چل رہا ہےمصروفیت تھی۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا انٹرا پارٹی انتخاب سے کوئی تعلق نہیں اور انہوں نے واضح کیا کہ اس کے بعد آپ کو مہلت نہیں ملے گی۔ اور الیکشن کمیشن نے سماعت کی تاریخ بعد طے کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔