سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا انٹر پارٹی الیکشن کیس زیر سماعت ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ الیکشن کمیشن پہلے انٹر پارٹی الیکشن کے کیس کا فیصلہ کرے گا، اس کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
کنور دلشاد نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 208 اور 209 کے تحت پی ٹی آئی اب ایک رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں رہی، اور اس کے انتخابی نشان واپس لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ حالیہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن کو مکمل اختیارات حاصل ہیں اور اب ان کے معاملات میں کوئی بھی مداخلت نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کن 2 وجوہات پر فیصلہ پر عمل نہیں کرے گا؟ اہم تفصیلات
انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پی ٹی آئی کو ڈی لسٹ کر دیا ہے۔ ان تمام نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپنا جواب جمع کرائے گا۔کنور دلشاد نے اس بات پر زور دیا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، جسے آئین نے تحفظ فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوچ سمجھ کر اپنا موقف پیش کرے گا، جو آئینی اصولوں کے مطابق ہوگا۔