محکمہ معدنیات خیبر پختونخوا نے ضلع ایبٹ آباد میں من پسند لوگوں کو لیز کی مد میں مالی فوائد دیتے ہوئے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا یا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ معدنیات خیبر پختونخوا نے ضلع ایبٹ آباد اور دیگر علاقوں میں غیر قانونی مائننگ کرنے والے عناصر کی سرپرستی کر کے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے اورکئی کیسز میں انکوائری میں ملوث ملازمین کے باوجود بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ بیشتر مقامات پر نیلامی کیلئے مختص لیز کو بغیر آکشن کے دیا گیا ہے جبکہ ایک جگہ پر فاسفیٹ کی قیمتی لیز کو ڈولامائیٹ ظاہر کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی اڈیالہ جیل میں قید کا ایک سال، اہم تفصیلات جاری
آزاد ڈیجٹیل کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق محکمہ معدنیات کے اہلکاروں نے ضلع ایبٹ اباد کے علاقے دریالہ میں فاسفیٹ کے لیز کو ڈولامائیٹ ظاہر کر کے لیز بغیر نیلامی کے سہیل خان نامی شخص کو 26 جنوری 2018 کو 99 ایکڑ رقبہ پر الاٹ کردیا، ڈولامائیٹ کی فیس لاکھوں میں جبکہ فاسفیٹ کی لیز بیس کروڑ سے لیکر 35 کروڑ تک نیلامی میں دی جاتی ہے ، ڈولامائیٹ ایک ٹن کی رائلٹی 120 روپے جبکہ فاسفیٹ کی 230 روپے ہیں جس سے حکومت کو ماہانہ کروڑوں کا نقصان الگ سے ہورہارہے۔ جہاں پر لیز دیا گیا ہے وہ فاسفیٹ زون میں ہے اور اس کو اکشن کیلئے مختص کیا گیا تھا،
مزید پڑھٰین: حکومت کا ٹیکس نہ دینے والوں پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ
خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرل ایکٹ 2017 کے سیکشن62 کے مطابق لیز کیلئے پہلے امیدوار کی درخواست پر فیصلہ نہ آنے تک کسی اورامیدوارکو لیز نہیں دیا جاسکتا لیکن یہاں پر محمد سلیم کی لیز کیلئے دی جانے والی درخواست کو اس لئے مسترد کیا گیا کہ مذکورہ ایریا نیلامی کیلئے مختص ہے لیکن سہیل خان کو بغیر نیلامی کے دیا گیا ، اسی پرمحکمہ نے انکوائری بھی کرائی جس میں بے ضابطگیاں ثابت ہونے پر متعلقہ حکام کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی تھی لیکن اس پرعملدرامد نہیں ہوا جس کی ایبٹ اباد میں تعینات محکمہ معدنیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر ریاض خان نے رابطہ کرنے پر تصدیق بھی کردی۔
مزید پڑھیں: لگتا 26 ستمبر سے پہلے عمران بشری کو سزا دیدیں گے، علیمہ خان
محکمہ نے ایکٹ کے سیکشن 35 کے برعکس ضلع ایبٹ اباد کے علاقے ترہانہ میں آبادی کے وسط میں 196 ایکڑ پرڈولامائیٹ لیز دی ہے تاہم مائننگ کے لئے بارودی مواد کا استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے نزدیکی گھروں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے جس پر محکمہ کے ایک انسپکٹر نے مائننگ بند کرنے کیلئے متعلقہ لیز ہولڈر کو لیٹربھی ارسال کردیا ہے لیکن اس پر مزید کوئی کارروائی نہیں ہوئی ، اس لیز سے متعلق ہونے والی محکمانہ انکوائری میں غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی کی سفارش پربھی کوئی عمل درامد نہیں ہوا ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریاض خان نے اس کی بھی تصدیق کردی کہ مذکورہ لیز ابادی میں ہے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت نے گڈ گورننس کمیٹی کا نام تبدیل کرکے انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی کا نام دے دیا
اسی طرح راول کوٹ گاوں ایبٹ آباد میں لیم سٹون کی لیز احتیاطی تدابیر نہ ہونےاور انسانی جانوں کے ضائع ہونے کے خدشے کی وجہ سے محکمہ مائنزاینڈ منرل کے انسپکٹر نے کام بند کرنے اور چالان اکھٹا کرنے کیلئے 25 جون 2024 کو لیٹر ارسال کیاتھا لیکن مذکورہ انسپکٹر کے تبادلے کے بعد مائننگ پر کام دوبارہ شروع ہوا۔ ایبٹ اباد کے علاقے ڈھوڈیال میں لیم سٹون کی لیز کو بغیر اکشن کے شیروان کمپنی کو دیا گیا جس سے بیس کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا جبکہ دوسری جانب اسی ہی جگہ پر پہلے سے لیز کیلئے درخواست بھی موجود ہے ۔ انکوائری کمیٹٰی نے ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور کمپنی سے ریکوری کرنے کی سفارش کردی ہے۔ ریاض خان کے مطابق مذکورہ لیز اکشن زون میں ہے لیکن شیروان کمپنی کو لیز دینے کے بعد اس کو منسوخ کردیا گیا تھا تاہم اپیلٹ ٹریبونل نے دوبارہ گرانٹ کردیا ، ٹریبونل کا فیصلہ عدالت میں چیلنج ہوا اور عدالت نے ٹریبونل کے فیصلے کومعطل کرتے ہوئے ٹریبونل کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کے احکامات جاری کردئیے لیکن ٹریبونل نے دوبارہ بھی دیدیا۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا غیر سنجیدہ طرذِ حکمرانی، ضلع کرم میں اراضی تنازعہ جنگی صورت اختیار کر گیا
اسی طرح ہزارہ راکس کو بھی غیر قانونی طور پر پہلے سے گرانٹ ہونے والی جگہ پر لیز دیا گیا ہے، ریاض کے مطابق فیروز مائننگ کے لیز پر ہی ہزارہ راکس کو لیز گرانٹ ہوا تھا ۔ گاوں ڈھوڈیال کے قریب ماربل لیز حیدر علی شاہ نامی شخص کو دیا گیا تھا اور ان کے لیز کی مدت 2018 تک تھی لیکن فیک لیٹر پر ان کا لیز کیسنل کرکے کسی اور کو دیا گیا جن من پسند افراد کو لیز دیا گیا ہے ان کو لیز دینے کا کیس 5 مئی 2017 کو تیار کرکے بھیج دیا گیا اور حیدرعلی شاہ کی طرف سے خود لیز منسوخ کرنے کا لیٹر ستمبر 2017 میں بھیجا گیا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ لیز کینسل کرنے سے قبل ہی من پسند افراد کو لیز دینے کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ رابطہ کرنے پر محکمہ معدنیات کے ڈائریکٹر جنرل یعقوب نواز نے بتایاکہ ایبٹ اباد میں معدنیات لیز پر محکمہ اینٹی کرپشن اور قومی احتساب بیورونے بھی ریکارڈ طلب کرلیا ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ حال ہی میں تعینات ہوئے ہیں لیکن جہاں پر بھی کوتاہی کی نشاندہی ہوئی تو ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔