وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا گیا، بیرسٹر سیف

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا گیا، بیرسٹر سیف

بیرسٹر سیف نے تصدیق کی ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا گیا۔

بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ خیبر پختونخوا ہاؤس کے باہر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔بیرسٹر سیف نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعلیٰ 25 اکتوبر تک ضمانت پر ہیں اور اگر ان کی گرفتاری کی گئی تو یہ توہین عدالت کے زمرے میں آئے گا۔

انہوں نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خیبر پختونخوا کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین ہوگی۔اس کے علاوہ بیرسٹر سیف نے وفاقی حکومت پر تنقید کی اور اسے “جعلی حکومت” قرار دیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ جعلی حکومت کو اس قسم کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کا جواب دینا ہوگا۔

مزید پڑھیں: سندھ پولیس کی ایک ہزار اہلکاروں پر مشتمل نفری اسلام آباد روانہ

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی گرفتار کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تاہم سرکاری ذرائع کی جانب سے تردید کی گئی۔

قبل ازیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف غیر قانونی اسلحہ و شراب کی برآمدگی کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسین زیدی کی عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران علی امین گنڈاپور کی عدم پیشی پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ علی امین گنڈاپور کو بار بار طلب کیا گیا، لیکن وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔

عدالت نے حکم دیا کہ انہیں گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔ کیس کی سماعت اب 12 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *