حکومت پنجاب نے سڑکوں پر گاڑیوں کی چلنے سے پہلے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا ہے، جس کا مقصد عوامی حفاظت کو یقینی بنانا اور ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کرنا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کابینہ نے موٹروہیکل آرڈیننس 1965 میں ترمیم کی منظوری دی ہے، جس کے تحت فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر گاڑیوں کا استعمال کرنے پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ حکام کو اسموگ کے دوران دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر بھی جرمانے عائد کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
پنجاب موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 اور موٹرسائیکل رول 1969 کے تحت، پنجاب میں رجسٹرڈ اور چلنے والی تمام پبلک سروس گاڑیوں کو معائنے اور سرٹیفکیشن سسٹم سے گزرنا ہوگا۔ نئی گاڑیوں کے لیے ابتدائی رجسٹریشن سے پہلے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ضروری ہے، اور ان گاڑیوں کو آپریشن کے پہلے دو سال کے لیے ٹیسٹنگ سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
گاڑی کے مالکان وِکس کسٹمر سروس سینٹر، یو اے این نمبر 042-111-678-711 پر کال کرکے ملاقات کا وقت حاصل کر سکتے ہیں، یا سرکاری ویب سائٹ پر اپوائنٹمنٹ ٹیب پر کلک کر کے وقت بُک کر سکتے ہیں۔
رجسٹریشن کی فیس (اکتوبر 2024):
سرکاری ویب سائٹ کے مطابق ایچ ٹی وی اور ایل ٹی وی گاڑیوں کے لیے پہلی بار رجسٹریشن اور فٹنس معائنہ کی فیس 1,819 روپے ہے۔ ڈیلیوری وین کی فیس 1,212 روپے ہے، جبکہ موٹر کاروں، ٹیکسیوں، رکشوں اور موٹر سائیکل رکشوں کے لیے بھی یہی فیس عائد کی گئی ہے۔ بھاری ٹرانسپورٹ گاڑیوں اور ایل ٹی وی کی فیس 911 روپے ہے، جبکہ دیگر گاڑیوں کی فیس 758 روپے ہے۔