راولپنڈی : سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ 94 گواہان میں سے کسی گواہ نے مجھے 9 مئی کو نہیں دیکھا، اگر 94 گواہان نے مجھے نہیں دیکھا تو پھر کس سیٹلائٹ سیارے سے مجھے دیکھا گیا۔
عدالت کے باہر میڈیا ٹاک میں انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین قانون جمہوریت اور سیاسی ماحول نہیں ہے، ہر مرتبہ جنرل عاصم منیر سے درخواست کرتا ہوں کہ غریبوں کے لئے عام معافی کا اعلان کریں۔انہوں نے کہا کہ نظریں دوسرے ملک کے الیکشن پر ہیں اپنے ملک کے الیکشن میں جو کچھ ہوا ہے اس پر بات کرنے کے لئے ان کے پاس وقت نہیں۔
حکمرانوں نے ملک کو سموگ میں چھوڑ کر خود باہر چلے گئے، اکانومی تباہ ہے یہ کیوں ادھر ادھر جا رہے ہیں ان کو ابھی تک ایک ملین ڈالر نہیں ملا۔ ان کی غلط فہمیاں دور ہو جائیں گی یہ سال ان سے اسانی سے نہیں کٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اس خوش فہمی میں نہ رہے انکے اوپر بھی کوئی ہے اورانشاءاللہ انہیں یحییٰ افریدی ہی لے ڈوبے گا۔ نئے منی بجٹ کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سناہے نئے بجٹ بھی لا رہے ہیں سارے وہ کام کئے جا رہے ہیں جس سے غریب کے گلے پر چھری پھیری جارہی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ بہت جلد حالات بدل جائیں گے اور فتح سے اللہ سرخرو کریں گے۔