پی ٹی آئی کے ارکان پنجاب اسمبلی کو کل پشاور طلب کر لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور میں ہونے والی اس ملاقات میں پی ٹی آئی کے 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج کے حوالے سے اہم مشاورت کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی بھی شریک ہوں گی اور وہ ارکان اسمبلی کو بانی پی ٹی آئی کا اہم پیغام پہنچائیں گی۔
جبکہ اس موقع پر 24 نومبر کے احتجاج کی حکمت عملی پر بات کی جائے گی اور مختلف پہلوؤں پر غور کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سے بھی احتجاج کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔
دوسری جانب علیمہ خان نے 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج پاکستان کے عوام کا آئینی حق ہے اور یہ فائنل راؤنڈ ہوگا۔ علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا ٹائیگرز، طلباء اور نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان اپنے مستقبل کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور پاکستان کو بچانے کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر اٹھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو پاکستان چھوڑ کر نہیں جانا چاہیے بلکہ اپنے ملک کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔ علیمہ خان نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کوانہیں 24 نومبر کو دنیا بھر میں احتجاج کرنے کا پیغام دیا گیا ہے اور یہ احتجاج ایک عالمی تحریک کا حصہ بنے گا۔
بانی پی ٹی آئی نے اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت کتنی بھی گرفتاریوں کا سامنا کرے احتجاج جاری رہے گا۔ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے، احتجاج ختم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کراچی اور کوئٹہ کے شہریوں کو اپنے صوبوں میں احتجاج کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ عوام جب نکلے گی تو ہمارا بھائی بھی باہر آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ احتجاج نہ صرف اسلام آباد بلکہ ملک کے ہر حصے میں ہوگا۔
علیمہ خان نےواضح کیا کہ یہ کال بانی پی ٹی آئی کی طرف سے دی گئی ہے اور اس پر مکمل عمل ہوگا۔ مریم نواز پنجاب میں غیر آئینی کام کرکے ہمیں روکنے کی کوشش کریں گی۔ ہم نے پھر بھی اسلام آباد پہنچنا ہوگا، ہم اگر اکیلے ڈی چوک پہنچے گرفتار بھی ہوئے 24 نومبر کو بھی لوگ پہنچیں گے۔ عوام کو اپنے مستقبل کیلئے نکلنا ہے۔