وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہیں دیں گے۔ جو لوگ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کریں گے ان کیخلاف کارروائی ہوگی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے واضح کہا کسی چیز کی اجازت نہیں۔ ہم قانون پر عملدرآمد کروائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ سیاست کیلئے کبھی امریکا اور کبھی سعودی عرب کو بیچ میں لے آئے۔ آپ نے دیکھا امریکا کے جھنڈے بھی لہرائے گئے، جشن منایا گیا کہ ٹرمپ آگیا۔ آپ ملک تباہ کرنے پر کیوں تُلے ہوئے ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرنیوالے خود ذمہ دار ہوں گے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میرا اڈیالہ جیل سے کوئی رابطہ نہیں۔ آواز اٹھانے کیلئے فورم موجود ہے، وہاں آواز اُٹھائیں۔ دھاوا بولنے والوں سے کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ اگر یہ دھرنے کی کوشش کرتے ہیں تو بہت سے آپشنز موجود ہیں۔ کاروبار، سڑکوں اور موبائل فون سروس کی بندش کے حق میں نہیں ہوں۔ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کرکے مشاورت کروں گا۔ وزیراعظم جیسا کہیں گے ویسا ہی ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد وفاق کی کوئی ذمہ داری نہیں۔ کرم میں جنازے اٹھ رہے ہیں اور یہ خود ہم پر حملہ آور ہورہے ہیں۔