پنجاب میں نئی ​​ہاؤسنگ سوسائٹیز کو اب این او سیز کی ضرورت نہیں

پنجاب میں نئی ​​ہاؤسنگ سوسائٹیز کو اب این او سیز کی ضرورت نہیں

پنجاب حکومت نے پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے متعدد این او سیز کو ختم کرنے اور ڈیجیٹل منظوری کا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے یہ اقدام کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کے بعد کیا گیا ہے اور اس کا مقصد ڈویلپرز کے لیے عمل کو ہموار کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز شروع کرنے کے خواہشمند ڈویلپرز کو لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور دیگر اتھارٹیز سے متعدد این او سیز کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم، ان تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد بھی، ڈویلپرز کو اکثر ضروری تکنیکی منظوری حاصل کرنے میں خاصی تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بورڈ آف ریونیو (SMBR) کے سینئر ممبر کی زیر صدارت کلیدی میٹنگ چار گھنٹے تک جاری رہی اور اس میں بڑے ڈویلپرز اور متعلقہ حکام کے نمائندے شامل تھے۔ بات چیت کے دوران، TEPA (ٹرانسپورٹ اور انجینئرنگ پلاننگ ایجنسی) اور محکمہ ماحولیات جیسے محکموں سے NOCs کو ہٹا کر منظوری کے عمل کو آسان بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

اس فیصلے کا مقصد منظوریوں میں تیزی لانا اور موجودہ منظوری کے عمل میں تاخیر کی وجہ سے پھیلنے والی غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دور کرنا ہے۔ ڈیجیٹل منظوری کے نظام سے بیوروکریٹک ریڈ ٹیپ کو کم کرنے اور ڈویلپرز کے لیے تیز تر فیصلوں کو یقینی بنانے کی بھی توقع ہے۔

مزید برآں، میٹنگ نے براؤن فیلڈ کے علاقوں میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کے آغاز کے عمل کو تیزکرنے کی اہمیت پر زور دیا، تاکہ منظم ترقی کو مزید فروغ دیا جا سکے اور خطے میں غیر مجاز سکیموں کی ترقی کو کم کیا جا سکے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *