رواں سال ترسیلات زر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطع پرپہنچنے کا امکان، وزیر خزانہ

رواں سال ترسیلات زر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطع پرپہنچنے کا امکان، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ رواں مالی سال 2024-25 میں ترسیلات زر کا حجم 35ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےکہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں ترسیلات زر تاریخ کی بلند ترین سطع پر پہنچیں گے جس کی مالیت 35 ارب ڈالر لگائی گئی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کمی آرہی ہے لیکن عوام کو اس کا فائدہ نہیں پہنچ رہا،اسلئے ملک بھر میں موجود پرائس کنٹرول کمیٹیوں اور مڈل مین کیخلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔

تین صوبے زرعی ٹیکس پر رضا مند ہیں، سندھ سے بات کرنے جارہے ہیں، معاشی ترقی کیلئے سیاسی استحکام اہم ہے، سرکاری ملکیتی ادارے یومیہ 2.2ارب روپے کا نقصان دے رہے ہیں، سیلز ٹیکس چوری سے بزنس ماڈل نہیں چل سکتا، آئی ایم ایف سے پیٹرولیم پر سیلز ٹیکس لگانے کی کوئی بات نہیں ہو رہی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی میں اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری ( او آئی سی سی آئی ) میں میڈیا سے بات چیت اور چیمبراراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے مہنگائی کی شرح میں مزید کمی پر پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور معاشی ٹیم کی کاوشوں کی بدولت مہنگائی کی شرح گزشتہ چھ سال کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے۔

وزیر خزانہ نے میڈیا سے گفتگو چیمبر اراکین سے خطاب میں کہا کہ حکومت کی مفید پالیسیوں کی بدولت معیشت مستحکم ہو رہی ہے، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات نا گزیر ہیں، سرکاری اداروں (ایس او ایز) سے خزانے کو یومیہ 2.2 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، اگر ہم یہ خسارہ بچا لیں تو یہ پیسہ آئی ٹی سیکٹر سمیت دیگر شعبو ں میں لگا یا جا سکتا ہے، میکرو اکنامک استحکام آتا ہے تو فائدہ سرمایہ کاروں کو بھی ہوتا ہے، سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے، شر ح سود کم ہونے کا براہ راست فائدہ بھی سرمایہ کاروں کو ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں دالوں، اجناس اور پولٹری اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی آرہی ہے لیکن پاکستان میں قیمت کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کا کردار ملکی معیشت کی مضبو طی میں اہم ہے، نجی سیکٹر کے اداروں کے مسائل کو حل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا دھرنوں اور ریلیوں سے یومیہ ایک سو نوے ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا تمام ملٹی نیشنل کمپنیاں زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کر رہی ہیں، ہمیں میڈ ان پاکستان مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرانا ہو گا۔ انہوں نے کہا ملک میں مشکل صورتحال کے باوجود اس وقت بیرونی سرمایہ کاری آرہی ہے، ٹیکسوں کے نظام میں بہتری کی ضرورت پر زور دیتے ہوے کہا کہ ٹیکس کے پرانے نظام کے ساتھ اب مزید نہیں چل سکتے، ہمیں ٹیکس نیٹ کو ہر صورت بڑھانا ہو گا، ٹیکس چوری روکنے کیلئے ڈیجیٹیلائزیشن سسٹم لا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے بھی سندھ سے بات چل رہی ہے۔وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ زیادہ اہم کائیبور ریٹ ہے، پرائیوٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا ہے، 6 برس میں 6 ٹریلین روپے کا نقصان ہوا ہے، ملٹی نیشنل کمپنیز نے 2.2 ارب ڈالرز کا منافع باہر بھیجا ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ او آئی سی سی آئی کا کاروباری اعتماد سروے حوصلہ افزاء ہے، 900 سے زائد جعلی پیٹرول پمپ سیل کیے ہیں۔

انہوں نے ملٹی نیشنلز کمپنیز کو کہا ہے کہ ایکسپورٹ بڑھائیں، سرمایہ کاروں کو سہولتوں کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے، پرائیویٹ سیکٹر کا معیشت کی مضبوطی میں اہم کردار ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا حکومت کے سخت اقدامات کی وجہ سے اسمگلنگ میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے اورحکومت مزید سخت اقدامات کرے رہی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ رواں مالی سال بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کا حجم 35 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کا امکان ہے جبکہ مالی سال 24-23 میں یہ رقم 30.25 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *