شانگلہ میں چینی قافلے پر حملے میں تحریک طالبان پاکستان ملوث، شواہد سامنے آ گئے

شانگلہ میں چینی قافلے پر حملے میں تحریک طالبان پاکستان ملوث، شواہد سامنے آ گئے

پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے،  بشام  میں چینی قافلے پر ہونے والے خودکش حملے میں ریاست کی جانب سے فتنہ الخوارج قرار دینے والی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشتگردوں کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے ہیں

پولیس رپورٹ کے مطابق بشام قراقرم ہائی وے پر چینی قافلہ پر خودکش حملے میں اب تک 34 ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ اس واقعے میں ہلاک دہشتگرد کی شناخت علی محمد کے نام سے ہوئی ہے جن کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے ہے جو کہ سکیورٹی اداروں کو دہشتگردی کے مختلف مقدمات میں مطلوب تھا۔ واقعےکا مقدمہ 26 مارچ کو تھانہ سی ٹی ڈی سوات میں درج کیاگیا

رپورٹ کے مطابق 12 گاڑیوں پرمشتمل قافلے میں چینی انجئنیرزاور ورکرز کی 9 گاڑیاں تھیں جس میں 26 غیرملکی سوار تھے۔
قافلےمیں ایک کوسٹر گاڑی پرحملہ کیا گیا جس میں 5 چینی ہلاک ہوئے جبکہ واقعہ میں پاکستانی ڈرائیورریاض بھی شہید ہوا۔ رپورٹ کے مطابق کرائم سین سے موٹرکارخودکش حملہ آور کے اعضاء کیساتھ موبائل نمبر ملا تھا، موبائل فون نمبر سے خودکش حملہ آور کیساتھ رابطے میں موجود سہولت کاروں کی نشاندہی ہوئی۔ واقعے کی جیو فینسنگ اور جیو ٹیگنگ کی گئی

گرفتاریوں کے دوران مانسہرہ اوگی کے رہائشی ملزمان شفیق قریشی،زاہد،نذیر کو واقعے کے 2 دن بعد حراست میں لیاگیا اس کے علاوہ صوابی، بٹگرام، مانسہرہ، چارسدہ،کچلاک بلوچستان سے بھی اہم گرفتاریاں کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق حملے میں ملوث دہشتگرد اورسہولت کاروں میں نامزد 19 ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کی تفصیلی رپورٹ چینی حکام کو فراہم کردی گئی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *