وفاقی حکومت اور تمام صوبوں میں خصوصی عدالتوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
پاکستان میں وکلاء کے تحفظ کے لیے حکومت نے خصوصی عدالتیں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت وکلاء کو ہراساں کرنے یا ان پر حملہ کرنے والوں کا ٹرائل ان خصوصی عدالتوں میں کیا جائے گا۔ وزارت قانون نے اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں میں خصوصی عدالتوں کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔
سینیئر ترین ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور سینیئر سول جج ایڈمن کو خصوصی عدالتوں کے اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔ ہر ضلع کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج۔1 اور سینیئر سول جج وکلا پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات سنیں گے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور سینیئر سول جج ایسٹ ویسٹ کو خصوصی عدالتوں کے اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔ ہر ضلع کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج۔1 خصوصی عدالتوں کے تحت مقدمات سننے کے مجاز ہوں گے۔
ہر ضلع کے سیشن ججز، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹ کو خصوصی عدالتوں کے اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔ یہ اقدامات وکلاء کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے ہیں تاکہ ان پر ہونے والے حملوں یا ہراسانی کے معاملات کو فوری اور مؤثر طریقے سے نمٹایا جا سکے۔