وفاقی کابینہ نے کشیدگی کے شکار خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں ادویات کی قلت کا نوٹس لے لیا جبکہ وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ وفاقی حکومت، صوبائی حکومت سے رابطہ کرے اور ادویات کی قلت کو فوری طور پر دور کیا جائے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران قومی رجسٹریشن و بائیو میٹرک پالیسی فریم ورک کی اصولی منظوری دی گئی، پالیسی کے تحت ایک قوم، ایک شناخت کے تحت ہر پاکستانی کی منفرد آئی ڈی تیار کی جائے گی۔
ایک قوم، ایک شناخت منصوبہ کے تحت ہر شہری کا مکمل ڈیٹا یکجا کر دیا جائے گا، پاسپورٹ، شناختی کارڈ، حفاظتی ٹیکے، عدالتی و پولیس ریکارڈ یکجا کر دیا جائے گا، نادرا، اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، ایف بی آر کو ڈیٹا تک رسائی ہو گی۔
وفاقی کابینہ نے مختلف اداروں کے بوررڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی۔اجلاس کے دوران کابینہ نے کرم میں ادویات کی قلت کا نوٹس لیا، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پارا چنار کرم میں ادویات کی قلت کو فوری طور پر دور کیا جائے، وفاقی حکومت کے پی حکومت سے ادویات کی قلت پر رابطہ کرے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر کوڈ آف کریمنل پروسیجر ترمیمی بل2024کو پارلیمنٹ بھیجنے کی منظوری دی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے 18ڈویژنز میں ای-آفس کا100فیصد نفاذ کیا جا چکا،اگر ای آفس کا نفاذ کلی طور پر کیا جائے تو اس سے اسٹیشنری اور پیٹرول کی کی مد میں 230ملین روپے تک کی بچت کا امکان ہے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر کوڈ آف کریمنل پروسیجر ترمیمی بل منظور کر لیا، اس ترمیمی بل کو منظوری کیلئے پارلیمنٹ بھیجا جائے گا۔کریمنل پروسیجر ترمیمی بل میں ان ترامیم کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کے نظام کو آسان اور سہل بنایا گیا ہے۔
ملزم سے تفتیش کے لئے پولیس افسر جدید ٹیکنالوجی پر مبنی آلات اور فورینسک طریقہ کار کا استعمال کر سکے گا، ان ترامیم کے تحت گواہان کے آڈیو وڈیو بیانات ریکارڈ کروائے جا سکیں گے۔
مزید برآں ترمیمی بل میں تفتیش کے دوران پراسیکیوٹر کے کردار کو مضبوط کرنے کے حوالے سے شقیں شامل کی گئی ہیں۔ پراسیکیوٹر، پولیس رپورٹ میں کسی بھی کمی و نقص کی نشاندہی کر سکے گا۔
ان ترامیم کے تحت خواتین، بارہ سال سے کم اور 70سال سے زائد مرد، جسمانی اور ذہنی معذوری کا شکار افراد اپنی سہولت کی جگہ پر بیان ریکارڈ کروا سکیں گے۔