سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے یکم جنوری 2025 سے ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر ای-چالان سسٹم نافذ العمل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے یکم جنوری 2025 سے ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر ای چالان سسٹم نافذ العمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے شہر کی اہم شاہراوں پر سیف سٹی کیمروں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ منصوبہ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہوگا۔
یہ کیمرے بڑی شاہراہوں پر ٹریفک کی نگرانی کریں گے، خلاف ورزی کرنے والوں کے موبائل فون اور گھر کے پتے پر جرمانے جاری ہونگے۔ سیف سٹی کنٹرول روم کے ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں یہ اقدام پنجاب میں اسی طرح کے منصوبوں کے مطابق ہے۔ یہ نظام ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے اور مجرمانہ سرگرمیوں کی نشاندہی میں مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اہم علاقوں بشمول سی او ڈی چوک، لیاقت باغ، راجہ بازار، چاندنی چوک، جناح پارک، فیض آباد میٹرو اسٹیشن اور دیگر اہم مقامات پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جن کی چوبیس گھنٹے نگرانی اور ریکارڈنگ پہلے سے جاری ہے۔
اب سیف سٹی اتھارٹی نے آپریشنز کی نگرانی کے لیے جناح پارک کے قریب اپنا کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ ٹریفک کی خلاف ورزیوں جیسے کہ آگے یا پیچھے کے اشارے کے بغیر موٹرسائیکل چلانا، ہیلمٹ نہ پہننا، یا نمبر پلیٹس کی تعمیل نہ کرنے پر اب جرمانے ہوں گے۔ دیگر جرائم میں تیز رفتار لین میں یا مناسب دستاویزات جیسے کہ لائسنس یا قومی شناختی کارڈ کے بغیر موٹر سائیکل چلانا شامل ہیں۔
بغیر ہیلمٹ پکڑے جانے والے موٹر سائیکل سوار کو 1500 روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا اور غیر نمونہ نمبر پلیٹس والے افراد کو 2000 روپے جرمانہ کیا جائے گا۔ جبکہ نابالغ بچوں کے موٹرسائیکل چلانے پر انکے سرپرستوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیگی۔
اوور سپیڈنگ، غلط طریقے سے ڈرائیونگ، یا سیٹ بیلٹ استعمال کرنے میں ناکام کار سواروں پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اضافی جرمانے ان گاڑیوں پر لاگو ہوں گے جن کی ڈارک رنگ والی کھڑکیوں یا غیر کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس ہیں۔
ای چالان سسٹم کو شہر کی شاہراوں پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹو گرافی کے شواہد سے تعاون حاصل ہے، جس سے جرمانے کے تنازعات میں کمی آئے گی۔ ٹریفک حکام کا خیال ہے کہ یہ نظام غیر ضروری جرمانوں کے بارے میں عوامی شکایات کا ازالہ کرے گا اور شفافیت کو یقینی بنائے گا۔
سیف سٹی پروجیکٹ، ایک بار مکمل طور پر کام کرنے کے بعد، اپنی کوریج کو بڑی شاہراہوں پر ٹریفک کی اضافی خلاف ورزیوں تک بڑھا دے گا، سڑکوں پر حفاظت اور تعمیل میں اضافہ کرے گا۔