عمران خان اور آرمی چیف مل کر بیٹھیں گے تب ہی ملکی مسائل حل ہوں گے، شاہد خاقان عباسی

عمران خان اور آرمی چیف مل کر بیٹھیں گے تب ہی ملکی مسائل حل ہوں گے، شاہد خاقان عباسی

سابق وزیراعظم اور عوامی پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملکی مسائل تبھی حل ہو سکتے ہیں جب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور آرمی چیف کے درمیان ملک کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے مذاکرات ہونگے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہ سابق وزیر اعظم نے انتخابی عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ملک تبھی ترقی کرے گا جب عوام کی آواز کو احترام ملے گا۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ فارم 47 پر دکھائے گئے نتائج نے انتخابات کو مذاق بنا دیا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے ملک کی طرز حکمرانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “جس طرح پاکستان کو منظم کیا جا رہا ہے اس طرح کسی قوم کو نہیں چلایا جا سکتا۔” انہوں نے اسٹاک مارکیٹ کی ہیرا پھیری پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’مصنوعی طور پر اسٹاک انڈیکس بڑھانے سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا، چاہے یہ آسمان تک ہی کیوں نہ جائے۔‘‘

پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں فوج کے اثر و رسوخ کو اجاگر کرتے ہوئے، عباسی نے کہا، “اصل طاقت آرمی چیف کے پاس ہے۔ ملک کو درپیش چیلنجز کا حل تبھی حل ہو گا جب عمران خان اور آرمی چیف مل بیٹھ کر حل تلاش کریں گے۔” سابق وزیراعظم نے ریمارکس دیے کہ فارم 47 پر دکھائے گئے نتائج نے انتخابات کو مذاق میں بدل دیا۔ شاہد خاقان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنا شاید حکومت کی مجبوری ہے، حکومت اور اپوزیشن کے پاس بات چیت کےلیے پارلیمان کا فورم ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگرحکومت سمجھتی ہے اپوزیشن لیڈر کےباہر آنے سے حکومت چلی جائےگی تو بہتر ہے حکومت چھوڑ دیں، ملکی مسائل پر باہرمذاکرات کے بجائے پارلیمان میں کریں۔ انھوں نے کہا کہ بات کرنا اچھی بات ہے لیکن مجھے اس میں کوئی حل نظر نہیں آتا، حکومت میں کچھ کہتے ہیں بات چیت ہونی چاہیے کچھ کہتے ہیں نہ ہو، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تقسیم کو ختم ہونا چاہیے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی مطالبہ کرتی ہے کہ بانی کو رہا کریں اور جو الیکشن چوری ہوا واپس کریں، حکومت کہتی ہے آپ نے جرم کیا ہے جیل میں رکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ سعد رفیق کی بات میں وزن ہے کہ تیسری پارٹی ثالثی کا کردارادا کرسکتی ہے، وہ لوگ جو اپوزیشن کے ساتھ ہیں نہ حکومت کے ساتھ کردار ادا کرسکتے ہیں، حکومت کو اپنے موقف سے پیچھے ہٹنا پڑے گا، یہ طے ہے ان کے پاس مینڈیٹ نہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ ان سے ملک نہیں چل رہا، حکومت اور اپوزیشن کو اپنے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنا پڑے گا، سیاسی بقا کا مسئلہ نہیں۔ پی ٹی آئی صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور الیکشن چوری سے متعلق بات کررہی ہے، کون جیل میں پڑا ہے، کس نے ڈالا ان معاملات کو ثانوی حیثیت دیں اور بات کریں، ملکی معاملات کو سرفہرست رکھیں، مسائل کا حل ڈھونڈیں گے تو سب صحیح ہو جائےگا۔

شاہد خاقان اصلاحات کریں کہ جعلی کیس بنانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، نواز شریف سینئر سیاستدان ہیں موجودہ صورتحال میں ان کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ سیاست کا مقصد کسی کو جیل میں ڈالنا یا نکالنا نہیں ہے، سعد رفیق کی بات سے اتفاق کرتا ہوں، خواجہ سعدرفیق معاملے کو جوڑنے میں اپنا کردار ادا کرسکتےہیں ہم بھی بات چیت کےلیے کوشش کررہےہیں، ہماری بات چیت بھی ہورہی ہے، ہم سب کے پاس جائیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ سب کے پاس جاکر پیر پکڑیں گے اور کہیں گے کہ ملک کےلیے سوچیں، بات مشکل نہیں ہے لیکن کچھ انا کا مسئلہ بن گیا ہے، سخت پوزیشن لی ہوئی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *