خیبر پختونخوا، ملازمین کی تقرریاں میرٹ پر کرنے ، حکومتی اثر و رسوخ کو روکنے کیلئے رولز میں ترامیم تجویز

خیبر پختونخوا، ملازمین کی تقرریاں میرٹ پر کرنے ، حکومتی اثر و رسوخ کو روکنے کیلئے رولز میں ترامیم تجویز

صوبہ کے مختلف ہاؤسز یعنی کے وزیر اعلی ہاوس، پختونخوا ہاوسز سمیت دیگرمیں من پسند کلاس فور ملازمین کی بھرتیوں کو روکنے کے لیے مروجہ طریق کار کو ختم کر کے اشتہار کے ذریعے تقرریاں کرنے کے لیے قانون میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس سلسلہ میں سول سرونٹس اپوائنٹمنٹ، پروموشن اینڈ ٹرانسفر رولز 1989 میں ترامیم تیار کر کے چیف سیکرٹری کو ارسال کردی گئی ہیں جس سے سرکاری ملازمین کے بچوں کے لیے ملازمتوں میں مختص کوٹہ بھی ختم کردیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سول سرونٹس اپوائنٹمنٹ، پروموشن اینڈ ٹرانسفر رولز 1989 کی شق 10 کے ذیلی شق 2 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں جس کے تحت وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور، شاہی مہمان خانہ پشاور، خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد، نتھیا گلی، بنوں، سوات اور ایبٹ آباد میں ریسٹ ہاؤسز میں ہاوس ہولڈ ) کلاس فور ) عملہ میں بغیر اشتہار کے من پسند لوگوں کی تقرریاں کر دی جاتی تھیں۔ اب مذکورہ جگہوں پر بھی اشتہار کے ذریعے لوگوں کی تقرریاں ہوں گی۔ ہر ایک وزیر اعلیٰ نے اپنے لوگوں کو ہاؤس ہولڈ عملہ میں کھپایا ہے جس کو مزید روکا جائے گا۔

علاوہ ازیں یہ ترامیم بھی تجویز کی گئی ہیں کہ جو بھی سرکاری ملازم دوران ملازمت دہشتگردی کے علاوہ فوت ہو جائے تو ان کے بچوں کے لیے سرکاری ملازمت میں کوٹہ مختص نہیں ہوگا۔ موجودہ قانون کے مطابق میڈیکل بنیادوں پر ریٹائر ہونے والے ملازمین کے بچوں کے لیے سو فیصد کوٹہ مختص ہے جسے ختم کرنے کی تجویز ہے۔ جبکہ ریٹائر ہونے والے ملازمین کے بچوں کے لیے مختص 25 فیصد کوٹہ ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

رُولز کی منظوری تک تمام متعلقہ فورمز کو مزید تقرریاں کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہاوس ہولڈ عملہ کی تقرریوں کی فہرست پر محکمہ سٹیبلشمنٹ نے اعتراض کیا تھا کہ فہرست میں موجود لوگ اہل نہیں ہیں۔

قانون کے تحت گریڈ ایک سے لیکر گریڈ 16 تک جس ضلع کی پوسٹ ہوتی تھی اس پر متعلقہ ضلع سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی تقرری ہوتی تھی لیکن جب بھی کسی ضلع میں پوسٹ کے لیے اہل امیدوار نہیں ہوتا تھا تو قریبی ضلع سے تعلق رکھنے والے امیدوار کی بھی تقرری کی جاتی تھی۔ لیکن اب اس کو صرف متعلقہ ضلع تک ہی محدود کر دیا جائے گا اور قریبی ضلع سے لوگوں کی تقرری نہیں ہو سکے گی۔ اسی چھوٹ کا سہارا لے کر مختلف اداروں میں من پسند ملازمین کی تقرریاں کی گئی ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *